اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلا میچ شروع ہونے سے قبل ‘سیکیورٹی خدشات’ کی وجہ بتا کر دورہ پاکستان منسوخ کردیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آگاہ کیا ہے کہ انہیں سیکیورٹی کے حوالے سے الرٹ موصول ہوا ہے اس لیے یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے’۔
Earlier today, the New Zealand cricket board informed us that they had been alerted to some security alert and have unilaterally decided to postpone the series.
PCB and Govt of Pakistan made fool proof security arrangements for all visiting teams. 1/4
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 17, 2021
بیان میں کہا گیا کہ ‘پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومت پاکستان نے مہمان ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کر رکھے تھے، ہم نے نیوزی کرکٹ بورڈ کو بھی یہی یقین دہانی کرائی تھی اور وزیر اعظم نے ذاتی طور پر نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے رابطہ کرکے انہیں بتایا کہ ہماری سیکورٹی انٹیلی جنس دنیا کی ایک بہترین ایجنسی ہے اور مہمان ٹیم کو کوئی سیکیورٹی کا خطرہ نہیں ہے’۔
انہوں نے بتایا کہ ‘نیوزی لینڈ ٹیم کے آفیشلز نے حکومت پاکستان کی سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کیا تھا’۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ نے تصدیق کی کہ بلیک کیپس نے نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے جاری سیکیورٹی الرٹ کے بعد اپنا دورہ پاکستان منسوخ کردیا ہے۔
The BLACKCAPS are abandoning their tour of Pakistan following a New Zealand government security alert.
Arrangements are now being made for the team’s departure.
More information | https://t.co/Lkgg6mAsfu
— BLACKCAPS (@BLACKCAPS) September 17, 2021
بیان میں کہا گیا کہ ‘پاکستان میں نیوزی لینڈ کی حکومت کو موصول سیکیورٹی خدشات میں اضافے اور نیوزی لینڈ کے سیکورٹی ایڈوائزرز کے مشورے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ بلیک کیپس دورے کو جاری نہیں رکھیں گے’۔
بتایا گیا کہ اب ٹیم کی واپسی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ جو تجاویز ہمیں موصول ہوئیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس دورے کو جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میں سمجھتا ہوں کہ یہ پی سی بی کے لیے ایک دھچکا ہوگا جو شاندار میزبان رہے ہیں تاہم کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ واحد ذمہ دار آپشن ہے’۔
نیوزی لینڈ کرکٹ پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو ہیتھ ملز نے بھی ڈیوڈ وائٹ کے بیان کی تائید کی۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم اس سارے عمل میں شامل رہے ہیں اور اس فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ’کھلاڑی محفوظ ہاتھوں میں ہیں اور ہر کوئی اپنے بہترین مفاد میں کام کر رہا ہے’۔
نیوزی لینڈ کرکٹ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ ‘ہم سیکورٹی خطرے کی تفصیلات پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے اور نہ ہی واپس آنے والے اسکواڈ کے تازہ ترین انتظامات پر کوئی رائے دیں گے’۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ ‘اب سے کچھ دیر قبل وزیر اعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی ہم منصب جیسنڈا آرڈرن سے رابطہ کیا اور یقین دلایا کہ پاکستان میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی میسر ہے اور پی سی بی کے مطابق خود نیوزی لینڈ کی سیکیورٹی نے پاکستان کے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے’۔
اب سے کچھ دیر قبل وزیر اعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم سے رابطہ کیا اور یقین دلایا کہ پاکستان میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی میسر ہے اور PCB کے مطابق خود نیوزی لینڈ کی سیکیورٹی نے پاکستان کے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے،
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 17, 2021
انہوں نے کہا کہ ‘ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں دنیا کے بہترین انٹیلی جنس سسٹمز میں شامل ہیں اور ان کی رائے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘تاہم نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے ازحد احتیاط کی پالیسی کے پیش نظر دورہ ملتوی کرنے کی استدعا کی’۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 18 سال بعد تین ون ڈے اور پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلنے کے لیے 11 ستمبر کو پاکستان آئی تھی۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز راولپنڈی اسٹیڈیم میں کھیلی جانی تھی، میچز 17، 19 اور 21 ستمبر کو شیڈول تھے۔
اس کے علاوہ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ نے 25 ستمبر سے 3 اکتوبر تک شیڈول پانچ ٹی 20 میچز بھی کھیلنے تھے۔