بھارت: تری پورہ میں مساجد پر حملے کے ثبوت سامنے لانے والی دو خواتین صحافی گرفتار

نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت میں دو خاتون صحافی ریاست تری پورہ میں ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں جلائی گئی مساجد اور مسلمانوں کی املاک کی ویڈیوز سامنے لے آئیں۔

مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کا پردہ چاک کرنے پر انتہا پسند اور حکومت آگ بگولہ ہوگئے، دونوں صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

بھارتی ریاست تری پورہ میں ہندو انتہا پسندوں کے مسلمانوں کی املاک اور مساجد پرحملے

بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں خواتین کے خلاف ہندو انتہا پسند جماعت وشوا ہندو پریشد کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ان پر الزام ہےکہ انہوں نے ریاست میں مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینےکی کوشش کی ہے۔

گرفتاری سے قبل خواتین صحافیوں کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے انہیں ہوٹل میں آکر ڈرایا گیا اور انہیں کمرے سے نکلنے سے بھی روک دیا گیا۔

خیال رہے کہ بھارت کی ریاست تریپورہ میں گذشتہ دنوں ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات پیش آئے تھے، اس دوران ہندو انتہا پسندوں نے کئی مساجد کی بے حرمتی کی اور مسلمانوں کی املاک جلا دیں۔

پولیس کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف پر تشدد واقعات کی تردید کی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں