کراچی: ہندو مندر میں توڑ پھوڑ، ملزم کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج

کراچی (ڈیلی اردو/بی بی سی) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے نارائن پورہ میں ایک شخص نے مندر میں توڑ پھوڑ کی جس کے بعد علاقہ مکینوں نے اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

پیر کی شام پیش آنے والے اس واقعے کا مقدمہ عید گاہ تھانے میں مکیش کمار نامی شخص کی مدعیت میں درج کروایا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں مکیش کمار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان کی اہلیہ جوگ مایا نامی مندر میں پوجا کرنے گئی تھیں کہ اچانک سوا آٹھ بجے کے قریب ایک ہتھوڑا بردار شخص مندر میں داخل ہوا اور وہاں رکھی ہوئی جوگ مایا مورتی کے سر پر ہتھوڑا مارا جس پر ان کی بیوی نے شور مچایا اور اسے سن کر وہ خود اور محلے کے لوگ مندر میں آئے اور اس شخص کو مورتی پر ہتھوڑا مارتے ہوئے پکڑ لیا۔

مدعی کے مطابق علاقے کی پولیس بھی اس دوران موقع پر آ گئی اور اس شخص کو اپنے تحویل میں لے لیا۔ پولیس نے اس شخص کے خلاف توہینِ مذہب کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ایس ایس پی سٹی مظہر نواز کا کہنا ہے کہ ‘علاقہ مکینوں نے مشتبہ شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا لیکن پولیس موقع پر پہنچ گئی۔’

بی بی سی کے مطابق مقامی لوگ عمارتیں توڑنے میں استعمال ہونے والا ایک بڑا ہتھوڑا لے کر تھانے پہنچے جہاں انھوں نے احتجاج بھی کیا اور پولیس کو بتایا کہ وہ یہ ہتھوڑا دینے آئے ہیں، پولیس حکام نے انھیں انصاف کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد وہ منتشر ہو گئے۔

دریں اثنا 25 سالہ نوجوان ولید کی بھی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں لوگ اس سے سوال کر رہے ہیں کہ اس نے ایسا کیوں کیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ’یہ نوجوان بیروزگار ہے اور بظاہر اس کی ذہنی حالت بھی ٹھیک ہے، اس کا کہنا ہے کہ وہ خدا کے مشن پر ہے۔‘

https://twitter.com/voice_minority/status/1473163618992766982?t=LFlPc8w-n6xhX-mtUecwvg&s=19

اپنا تبصرہ بھیجیں