بھارت: کیرالا عدالت نے جنسی زیادتی کے الزام میں سینیئر پادری کو بری کر دیا

نئی دہلی (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے ایف پی) بھارت میں ایک عدالت نے اُس پادری کو بری کر دیا، جسے ایک راہبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام کا سامنا تھا۔ اس پادری اور راہبہ کا تعلق رومن کیتھولک مسیحی عقیدے سے ہے۔

بھارت میں رومن کیتھولک عقیدے کے ایک سینیئر پادری پر ایک راہبہ کو دو سالوں کے دوران کئی مرتبہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس پادری کو ایک بھارتی عدالت نے اس الزام سے عدم شہادتوں اور ٹھوس ثبوتوں کے نہ ہونے پر جمعہ چودہ جنوری کو بری کر دیا ہے۔

کیرالا کا فادر فرانکو مُلاکل

جنوبی بھارتی ریاست کیرالا کے ایک پادری فرانکو مُلاکل پر الزام تھا کہ انہوں نے دو سالوں کے دوران ایک راہبہ کو کئی مرتبہ اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنایا۔ یہ امر اہم ہے کہ بھارت میں مُلاکل پہلے پادری تھے، جن پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا گیا تھا اور انہیں اِس الزام کے تحت عدالتی کارروائی اور پولیس کی فوجداری تفتیش کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

اِس الزام کے مطابق سن 2014 سے لے کر 2016 تک وہ رومن کیتھولک عقیدے سے وابستہ مشن کے سربراہ تھے اور اسی عرصے میں انہوں نے ایک راہبہ کا کئی مرتبہ جنسی استحصال کیا۔ عدالتی کارروائی کے دوران پادری مُلاکل نے اس الزام کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے ایک سطری فیصلے میں پادری مُلاکل کو ان الزامات سے بری کرنے کا حکم سنایا ہے۔

راہبہ کا موقف

الزام لگانے والی راہبہ کا کہنا ہے کہ اس استحصالی عمل کے دوران انہوں نے چرچ انتظامیہ کے کئی اہلکاروں کو اس بابت بتایا لیکن جب کوئی مناسب کارروائی شروع نہیں کی گئی تو پھر مقامی تھانے پہنچ کر پولیس کو اپنے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی سے مطلع کیا تھا۔

راہبہ کے مطابق چرچ انتظامیہ نے ان کی شکایت کو کُلی طور پر نظرانداز کر دیا تھا۔ سن 2018 میں راہبہ نے باضابطہ طور پر تھانے میں اپنی شکایت درج کرائی۔

اس راہبہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس نے اپنی تفتیشی کارروائی اسی وقت شروع کی جب وہ اور ان کی پانچ ساتھی خواتین راہباؤں نے ریاستی ہائی کورٹ کے سامنے روزانہ احتجاج کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ ستمبر سن 2018 میں پادری مُلاکل کو پولیس نے گرفتار کیا اور بعد میں انہیں ضمانت پر رہائی دے دی گئی تھی۔ گرفتاری کے وقت وہ بھارتی شہر جالندھر کے انچارج بشپ تھے۔

اس متاثرہ راہبہ نے رومن کیتھولک کے مرکز ویٹیکن کو بھی تفصیلات سے مطلع کیا تھا۔

راہبہ کے ساتھ زیادتی کے مبینہ واقعے کو ہندو قوم پرست بھارتی میڈیا نے خوب اچھالا تھا۔ اس راہبہ کو چرچ کے اندرونی حلقے کی جانب سے بھی الزام عائد کرنے کے بعد سخت ردِعمل کا سامنا رہا۔

کیرالا میں مسیحیت

بھارت کی اِس جنوبی ریاست کو ہندو مت کے اکثریتی ملک میں مسیحی مذہب کی شروعات کا مقام قرار دیا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ سن 52 بعد از مسیح میں ایک مسیحی راہب اور بزرگ سینٹ تھومس کیرالا میں وارد ہوئے تھے۔ وہ اولین مسیحی شخصیت ہیں جن کے پرچار سے بھارتی سرزمین پر مسیحی مذہب کو فروغ ملا۔ اِس وقت ایک ارب سے زائد آبادی والے ملک بھارت میں مسیحی اقلیت کا تناسب 2.3 فیصد ہے۔

دنیا بھر کے کئی ممالک میں رومن کیتھولک چرچ کو جنسی استحصال کے الزامات کا سامنا ہے۔ اس مناسبت سے اس مسیحی عقیدے کے پادریوں پر جنسی زیادتی و استحصال کے الزامات کی گونج وقفے وقفے سے سنائی دیتی ہے۔ کئی واقعات میں عدالتی کارروائی بھی شروع ہے۔ کئی پادریوں نے ایسے الزامات کی شدت کو دیکھتے ہوئے اپنے مناصب سے استعفے بھی دے دیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں