روس کا یوکرائن پر بڑے ہتھیاروں سے حملہ

کیف (ڈیلی اردو) روس کا یوکرائن پر چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یوکرائن کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے مشرقی یورپ کی سرحد پر روسی فوج نے چھوٹے پیمانے پر حملہ کیا ہے جس میں کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں۔

امریکا اور روس کے درمیان بھی معاملات خراب ہوچکے ہیں۔ روس نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا یوکرائن میں روس مخالف تنظیم کو گوریلا ٹریننگ دے رہا ہے۔

مشرقی یوکرائن کی سرحد پر روسی فوج اور یوکرائن کی فورسز کی چھوٹے پیمانے پر جھڑپوں کی اطلاعات آنا شروع ہوچکی ہیں۔

نیٹو نے بھی یوکرائن کے داخلی معاملات میں براہ راست مداخلت کا عندیہ دے دیا۔ نیٹو کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یوکرائن پر ہونے والے سائبر حملے کے بعد سسٹم کو بحال کرنے میں تعاون کرسکتے ہیں۔

روس نے خبردار کیا ہے کہ یوکرائن کے معاملے پر امریکا غیر جانبدار نہ رہا تو کیوبا اور برازیل میں فوج تعینات کردیں گے جبکہ امریکا نے کہا ہے کہ روس نے کیوبا اور برازیل فوج بھیجی تو خطرناک نتائج کا سامنا کرنے پڑسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ روس پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے سے مغرب کو گیس اور تیل کی سپلائی متاثر ہو گی جس سے یورپ میں مہنگائی اور توانائی کی قلت کا بحران جنم لے سکتا ہے، روس اگر یوکرائن کے حوالے سے اپنے عزائم میں کامیاب ہوگیا تو بلغاریہ براہ راست روس کے زیر سایہ جاسکتا ہے۔

سابق جنرل سیکرٹری نیٹو راسموسن کا کہنا ہے کہ روس نے اگر یوکرائن پر حملہ کیا تو فن لینڈ اور سویڈن کو نیٹو کی ممبر شپ فوری طور پر دی جاسکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں