مظفر گڑھ: پولیس نے توہین مذہب کے مشتبہ شخص کو مشتعل ہجوم سے بچا لیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں پولیس نے علاقے کے اہم افراد کی مدد سے مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو مشتعل ہجوم کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

رپورٹس کے مطابق شکایت کنندہ کے مطابق عشا کی نماز کے بعد اس نے دیکھا کہ جگمل علاقے کے قریب علی پور تحصیل میں ایک شخص مسجد کے سامنے قرآن پاک کے اوراق کو نذر آتش کر رہا ہے، اس نے بتایا کہ اس نے مشتبہ شخص کو ایک کمرے میں بند کر دیا اور 15 پر پولیس کو کال کی۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے فوری بعد وہاں ایک ہجوم جمع ہوگیا لیکن پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور تالا توڑ کر مشتبہ شخص کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

ضلعی پولیس افسر محمد طارق ولایت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو کسی محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا۔

علی پور صدر پولیس نے مشتبہ شخص کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 295 ‘بی’ کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) سیل کردی۔

ڈان نیوز کو حاصل معلومات کے مطابق 25 سے 30 افراد پر مشتمل ایک ہجوم تھانے بھی پہنچا مگر مشتعل ہجوم کو تھانے میں کوئی شخص نہیں ملا۔

یہ بھی پڑھیں: ہجوم کے ہاتھوں تشدد سے قتل کے واقعات کو نہایت سختی سے کچلیں گے، وزیراعظم

اس معاملے پر بات کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او غلام مجتبیٰ کا کہنا تھا کہ مشتبہ ملزم ذہنی طور کمزور اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے محروم لگتا ہے، تاہم ہم اس کی طبی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل فیصل آباد کے علاقے تندلیاں والہ میں بھی ایک پُرتشدد ہجوم نے مبینہ طور پر قرآن پاک کے صفحات نذرِ آتش کرنے پر ایک شخص کو حملہ کر کے زخمی کردیا تھا، تاہم پنجاب پولیس نے ملزم کو بچاتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

معاملے پر بات کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس (آئی جی پی) نے ڈان کو بتایا تھا کہ پولیس پہلے ہی الرٹ تھی جس نے ملزم کو ہجوم سے بچا کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

اس کے علاوہ حفاظتی وجوہات کی بنا پر مذکورہ شخص کے اہل خانہ کو بھی دوسرے علاقے میں منتقل کردیا گیا تھا۔

آئی جی پی کا کہنا تھا کہ ضلعی پولیس میں موجود افسران علاقے میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے تمام مکاتب فکر کے علما سے ملاقات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پنجاب کے ضلع خانیوال کے دور دراز گاؤں تلمبہ میں ہجوم نے ایک ذہنی معذور شخص کو قرآن پاک کی مبینہ توہین کرنے پر پتھر مار کر قتل کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں