اسلام آباد (ڈیلی اردو/وی او اے) پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مقامی خبر رساں ادارے ‘آن لائن نیوز ایجنسی’ کے ایڈیٹر انچیف محسن بیگ کو اسلام آباد سے حراست میں لے لیا ہے۔ ان کی گرفتاری وفاقی وزیرِ برائے مواصلات مراد سعید کی شکایت پر عمل میں آئی ہے۔
لیڈی پولیس اور انٹی ٹیرر کمانڈوزمحسن بیگ کے گھر کے باہر موجود ہیں گھر کے اندر پیغام بھیجا ہے محسن بیگ کے بیٹے حمزہ کو باہر بھیجیں جو اپنے والد کی گرفتاری کے دوران مزاحمت میں زخمی ہوئے حمزہ کا کہنا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلح اہلکار گھر میں داخل ہوئے تو لگا کہ ڈاکو آ گئے ہیں pic.twitter.com/EV1b72jEB6
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) February 16, 2022
عینی شاہدین اور محسن بیگ کے اہلِ خانہ کے مطابق بدھ کی صبح دس سے گیارہ بجے کے درمیان ایف آئی اے اہلکاروں نے اسلام آباد میں محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ مارااور اس دوران پولیس کی بھاری نفری نے ان کے گھر کا گھیراؤ کیا۔
اہل خانہ کے مطابق ایف آئی اے کے پاس محسن بیگ کی گرفتاری کے وارنٹ نہیں تھے جس پر ان کی اہلکاروں کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی اور اہلکاروں نے محسن بیگ کو زدوکوب بھی کیا۔
دوسری جانب ایف آئی اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ محسن بیگ کے گھر چھاپہ مارنے والی ٹیم کے پاس سرچ اینڈ سیز وارنٹ تھے اور جب اہلکاروں نے انہیں حراست میں لینے کی کوشش کی تو اس موقع پر محسن بیگ، ان کے صاحبزادے اور ملازمین نے ایف آئی اے ٹیم پر براہِ راست فائرنگ کی اور دو افسران کو یرغمال بھی بنایا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ملزم محسن بیگ کو مرگلہ تھانے منتقل کرکے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔
A former ally and now critic of the government, journalist and news agency owner Mohsin Baig, has been arrested by the FIA under Pakistan's cybercrime laws from his home – a few days ago he had spoken on a TV talk show on awards given to various ministries for top performance pic.twitter.com/56gJi48Nyx
— omar r quraishi (@omar_quraishi) February 16, 2022
صحافی محسن بیگ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے حامی سمجھے جاتے تھے لیکن حالیہ کچھ عرصے سے وہ حکومتی پالیسیوں پر تنقید کر رہے تھے۔
گیارہ جنوری کو ‘نیوز ون’ چینل کے پروگرام ‘جی فار غریدہ’ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مراد سعید سے متعلق ذو معنی جملے کہے تھے۔ پروگرام کی میزبان نے جب محسن بیگ سے سوال کیا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بہترین کارکردگی پیش کرنے والے وزیروں کی فہرست میں مراد سعید کے پہلے نمبر پر آنے کی وجہ کیا ہے؟ اس پر محسن بیگ نے کہا تھا کہ” پتا نہیں وہ ریحام کی کتاب میں لکھا ہوا ہے پتا نہیں وہ کس کے لیے مطمئن ہوں گے ان سے ۔”
مراد سعید نے اپنی شکایت میں اسی گفتگو کا ذکر کیا ہے۔ ان کی درخواست پر بدھ کو جب ایف آئی اے سائبر کرائم کے اہلکار محسن بیگ کے گھر پہنچے تو ان کی جانب سے اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی گئی۔
سوشل میڈیا پر ایف آئی اے کی کارروائی کے دوران بنائی جانے والی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن میں محسن بیگ کو اسلحہ اٹھائے اور ایک اہلکار کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ محسن بیگ آن لائن نیوز ایجنسی کے ایڈیٹر انچیف کے ساتھ ساتھ روزنامہ جناح کے بھی ایڈیٹر انچیف ہیں۔