پشاور: اے پی ایس حملے میں ملوث دو دہشت گرد گرفتار

پشاور (ڈیلی اردو) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پشاور نے دو مختلف کارروائیوں کے دوران آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) پر حملے میں ملوث دہشت گرد جان ولی اور بھتہ خور حماد اشرف کو گرفتار کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے خفیہ اطلاع پر کی گئی کارروائی کے دوران دہشت گرد جان ولی عرف شینا کو گرفتار کرلیا جو آرمی پبلک سکول (اے پی ایس) پر حملے میں ملوث تھا۔

https://twitter.com/Natsecjeff/status/1496112565524611072?t=uYlBR9sRFtZO2-v5rYbGQw&s=19

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گرد جان ولی کی گرفتاری کیلئے انٹیلی جنس آپریشن کی بنیاد پر ٹیم تشکیل دی گئی جس نے طور خم اڈہ کے قریب کارخانوں مارکیٹ میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران اسے گرفتار کیا۔ ملزم سے تفتیش کا عمل جاری ہے جس دوران مزید انکشاف کی توقع ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ایک اور کارروائی کے دوران بھتہ خور کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ پجگی روڈ کے ایک شہری محمود خان نے درخواست دی تھی کہ طالبان نے 60 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا ہے اور تحریری خط لکھ کر گھر میں پھینکا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی نے شہری کی درخواست پر بھتہ خوروں کی گرفتاری کیلئے تفتیشی ٹیم مقرر کی اور جدید خطوط پر تفتیش کرتے ہوئے بھتہ طلب کرنے والے ملزم حماد اشرف ولد محمد اشرف کو چارسدہ روڈ نزد بجگی روڈ پشاور سے گرفتار کر لیا۔

واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے میں 132 بچوں سمیت 140 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حملے میں 7 خودکش بمباروں نے جائے وقوع پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔

اس حملے کی ذمہ داری پاکستان میں کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں