اسرائیلی وزیر اعظم پارلیمانی اکثریت کھو بیٹھے، نئے انتخابات کا امکان

یروشلم (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) ایک رکن پارلیمان کے استعفی دینے سے نیفتالی بینیٹ حکومت اسرائیلی پارلیمان میں اکثریت سے محروم ہوگئی ہے۔ اقتدار میں بینیٹ کے ابھی ایک سال بھی پورے نہیں ہوئے ہیں لیکن نئی پیش رفت نے نئے انتخابات کے امکانات پیدا کر دیے ہیں۔

ایک غیر معروف رکن پارلیمان ایدت سلمن نے یہودی تہوار’پاس اوور’ کے حوالے سے ہسپتالوں کے ضابطوں پر تنازعے کے بعد مخلوط حکومت سے بدھ کے روز استعفی دے دیا، جس کے بعد نیفتالی بینیٹ کی حکومت پارلیمان میں اکثریت سے محروم ہو گئی۔

ایدت سلمن کے استعفی نے ملک میں نئے پارلیمانی انتخابات کے امکانات بھی پیدا کردیے ہیں حالانکہ وزیراعظم نیفتالی بینیٹ کو عہدہ سنبھالے ابھی ایک سال بھی پورا نہیں ہوا۔ اس نئی پیش رفت کے باوجود گوکہ ان کی حکومت فی الحال اقتدار سے محروم نہیں ہوئی ہے لیکن 120 رکنی پارلیمان میں حکومت کے لیے کام کرنا کافی مشکل ہوجائے گا۔

ایدت سلمن کا تعلق بینیٹ کی مذہبی قوم پرست جماعت یمینا سے ہے۔ انہوں نے لوگوں کو سرکاری ہسپتالوں میں خمیری روٹیوں اور دیگر خوردنی اشیاء لانے کی اجازت دیے جانے کی مخالفت کی تھی کیونکہ پاس اوور تہوار کے دوران مذہبی روایت کے مطابق یہ مصنوعات ممنوع ہیں۔ بعض انتہائی مذہبی یہودی ایسے کھانوں کی ہسپتال میں موجودگی تک کو مذہبی روایات کے خلاف سمجھتے ہیں۔

پاس اوور کا تہوار مصر کی غلامی سے یہودیوں کے نجات کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں