پاکستانی فوج چاہتی ہے کہ پرویز مشرف کو ملک واپس لایا جائے، میجر جنرل بابر افتخار

اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ دبئی میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی صحت کافی خراب ہے اور ادارے کی قیادت چاہتی ہے کہ انھیں پاکستان واپس لانا چاہیے جس کے لیے خاندان سے رابطہ کیا گیا ہے۔

چینل دنیا نیوز کے پروگرام آن دی فرنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’جنرل پرویز مشرف کی صحت بہت خراب ہے، ایسے میں ادارے کی قیادت کا موقف ہے کہ انھیں پاکستان واپس لایا جائے مگر یہ فیصلہ ان کے خاندان اور ڈاکٹروں نے کرنا ہے۔ یہ دونوں چیزیں سامنے آتی ہیں تو کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’ادارہ یہ چاہتا ہے کہ جنرل پرویز مشرف کو ملک واپس لانا چاہیے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’فیملی کے جواب کے بعد انتظامات کیے جاسکتے ہیں۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف امریکی سازش کے بیانیے کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میٹنگ میں عسکری قیادت موجود تھی اور وہاں بتایا گیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی۔

پہلے بھی واضح کر چکا ہوں، سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا قومی سلامتی میٹنگ میں کسی نے نہیں کہا سازش نہیں ہوئی، کسی قسم کی سازش ہوئی اور نہ ہی شواہد ملے۔ اجلاس کے دوران تینوں سروسز چیفس موجود تھے۔ شرکا کو ایجنسیز کی طرف سے آگاہ کیا گیا۔ کسی قسم کے سازش کے شواہد نہیں ہیں۔ ایسا کچھ نہیں، میٹنگ میں واضح بتا دیا گیا کہ سازش کے شواہد نہیں ملے۔ حقائق کو مسخ کرنے کا حق کسی کے پاس نہیں۔ پچھلے کچھ عرصے سے افواج پاکستان اور لیڈر شپ کو پروپیگنڈے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اپنی رائے کا حق سب کو ہے لیکن جھوٹ کا سہارا نہیں لینا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں