نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت میں عام انتخابات سے پہلے مودی سرکار نے اقلیتوں کے خلاف ایک اور مذموم کارروائی کرتے ہوئے دہائیوں سے آباد سیکڑوں مسلمانوں کے گھر جلا دیئے۔نہ صرف مردوں اور عورتوں کو مارا پیٹا بلکہ فائرنگ بھی کی۔
دوسری جانب پولیس نے دعویٰ کیا کہ علاقے کے لوگوں نے ان پر پتھراو کیا اور اپنے گھروں کو خود آگ لگائی۔ اس دوران4 افراد کو بھی گرفتار کرلیا گیا جس کے بعد ہنگامہ آرائی کا سلسلہ بھوسا منڈی سے مہتاب تھیٹر کے علاقے تک پھیل گیا۔مشتعل افراد نے دو درجن سے زائد گاڑیاں، موٹر سائیکلوں اور 8 بسوں کو بھی نقصان پہنچایا، بعد میں پولیس نے صورت حال پر قابو پایا۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کے شہر میرٹھ میں تجاوزات کے خلاف مہم کی آڑ میں مسلمانوں کے 200 گھر جلا دیے گئے، مقامی انتظامیہ، کنٹونمنٹ بورڈ کے ارکان اور پولیس نے میرٹھ کی کچی آبادی بھوسا منڈی میں تجاوزات کے خلاف مہم کا آغاز کیا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ پولیس اور انتظامیہ نے بستی پر حملہ کیا، ان کے گھر جلا دئیے، نہ صرف مردوں اور عورتوں کو مارا پیٹا بلکہ فائرنگ بھی کی۔
دوسری جانب پولیس نے دعویٰ کیا کہ علاقے کے لوگوں نے ان پر پتھراو کیا اور اپنے گھروں کو خود آگ لگائی۔ اس دوران 4 افراد کو بھی گرفتار کرلیا گیا جس کے بعد ہنگامہ آرائی کا سلسلہ بھوسا منڈی سے مہتاب تھیٹر کے علاقے تک پھیل گیا۔پولیس کے مطابق مشتعل افراد نے دو درجن سے زائد گاڑیاں، موٹر سائیکلوں اور 8 بسوں کو بھی نقصان پہنچایا، بعد میں پولیس نے صورت حال پر قابو پایا۔
انتظامیہ نے واقعے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، مکانات جلنے سے بے گھر افراد کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں اور اپنی قیمتی اشیاء سے بھی محروم ہوگئے۔