ایران کا بحر ہند میں پہلا ڈرون بحری ڈویژن تعینات

تہران (ڈیلی اردو/رائٹرز) جمعے کے روز ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ایران نے بحیرہ ہند میں اپنے پہلے بحری ڈرون ڈویژن کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب امریکی صدر جو بائیڈن ایرانی خطرے کے خلاف عرب ممالک کی حمایت جمع کرنے کے لئے مشرق وسطی کے دورے پر ہیں۔

ٹی وی کی رپورٹ میں سوائے اس کے کہ ایک جہاز پچاس ڈرونز لے جا سکے گا یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ ڈویژن میں کتنے جہاز، آبدوزیں یا ڈرونز ہونگے۔

پیر کے روز امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا تھا کہ واشنگٹن باور کرتا ہے کہ ایران روس کو کئی سو ڈرونز فراہم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ جن میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو ہتھیار لے جا سکتے ہیں۔ اور یہ کہ ایران روسی فوجوں کو ان کے استعمال کی تربیت دینے کی تیاری بھی کر رہا ہے۔

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق جمعے کے روز ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللهیان نے یوکرین کے اپنے ہم منصب کے ساتھ ایک ٹیلیفون کال میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر کے بیان کی تردید کی۔

ایران نے بغیر پائلیٹ کے اڑنے والے طیارے یا UAVs مشرق وسطی میں اپنے اتحادیوں کو فراہم کیے ہیں۔

ایرانی ٹی وی نے بتایا کہ جن ڈرونز کی جمعے کے روز نمائش کی گئ ان میں پیلیکان. عرش، ہما، چام روش، جو بن، ابدالی4 اور باور-5شا مل ہیں۔

جمعرات کے روز صدر بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم لیپڈ نے یروشلم میں اس مشترکہ عزم پر دسخط کئے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دئیے جائیں گے۔

ایران اس بات کی تردید کرتا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے حصول کے لئے کوشاں ہے۔ اور اسکا کہنا ہے کہ اسکا جوہری پروگرام صرف پر امن مقاصد کے لئے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں