محرم الحرام: گلگت بلتستان میں مذہبی تصادم، دو شیعہ نوجوان ہلاک، 17 زخمی

گلگت بلتستان (ڈیلی اردو) گلگت بلتستان کے شہر یادگار چوک پر دو مذہبی گروپوں میں تصادم اور رات گئے تک شہر کے وسطی علاقے میں فائرنگ کے دو واقعات میں 2 شیعہ نوجوان ہلاک اور دونوں گروپوں کے مجموعی طور پر 17 افراد زخمی ہوگئے۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1553393119873597440?t=KQI-EodWFDSlP7poc7MJww&s=19

یہ افسوس ناک واقعہ ہفتہ کی شام تقریباً 6 بجے شہر کے علاقے یادگار چوک پر اس وقت پیش آیا۔ جب معروف شیعہ عالم دین علامہ آغا راحت حسین الحسینی کی قیادت میں علم کشائی کی غرض سے خومر کی طرف جانے والی ریلی کے بعض شرکاءاور یادگار چوک پر موجود چند افراد کے درمیان مبینہ طور پر جھگڑے کے دوران اچانک فائرنگ اور جوابی فائرنگ شروع ہوگئی۔ جس کے نتیجے میں 2 افراد معمولی زخمی ہوئے۔ تاہم آغا راحت حسین الحسینی ریلی سمیت خومر چوک پہنچے اور وہاں پر علم کشائی کی۔ اسی دوران دونوں گروپوں کے افراد ایک بار پھر یادگار چوک اور خومر چوک سے نعرہ بازی کرتے ہوئے ایک دوسرے کی طرف بڑھنے لگے۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1553400749257764864?t=vcGLL6YEMhyPcagoNLTmyA&s=19

صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر گلگت اسامہ مجید اور ایس ایس پی شہباز الٰہی پولیس کی بھاری نفری سمیت یادگار چوک پر پہنچے اور یقینی اور براہ راست تصادم کو تو روکنے میں کامیاب ہوئے مگر اسی اثنا میں دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر خود کار ہتھیاروں سے براہ راست فائرنگ شروع کردی۔ جسکے نتیجے میں دونوں گروپوں کے مجموعی طور پر 17 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے 7 زخمیوں کو پی ایچ کیو ہسپتال لے جایا گیا جہاں 2 افراد زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔ جبکہ 3 زخمیوں کو سٹی ہسپتال لے جایا گیا جہاں ہسپتال ذرائع کے مطابق تینوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، ہلاک ہونے والوں کی شناخت سید اقرارحسین سکنہ مجینی محلہ گلگت اور نوید حسین سکنہ ہوپر نگر کے نام سے ہوئی ہے۔ اس تصادم کے دو گھنٹے بعد شہر کے وسطی علاقے میں دوبارہ فائرنگ شروع ہوئی جس کے نتیجے میں مزید 9 افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو سٹی ہسپتال لے جایا گیا۔

سٹی ہسپتال ذرائع کے مطابق ہسپتال میں مجموعی طور پر لائے گئے تمام 12 زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ اس صورتحال کے باعث شہر کشیدگی کی لپیٹ میں آگیا ہے۔ دونوں گروپوں کے مابین تصادم اور بعد ازاں ہونے والی فائرنگ کے واقعات کے بعد شہر کے تمام بازار، دکانیں، ہوٹل، مارکیٹیں اور کاروباری و تجارتی مراکز بند ہوگئے اور پورا شہر مکمل طور پر سنسان ہوگیا۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1553439292974067713?t=v5tntgqgrySBbMu1tw66Lw&s=19

انتظامیہ کے مطابق شہر کی صورتحال اب قابو میں ہے اور حالات کو معمول پر لانے کے لیے پولیس کی اضافی نفری کے علاوہ رینجرز اور جی بی سکاوٹس کے دستے بھی شہر کے مختلف مقامات پر تعینات کردیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں