اقوام متحدہ کے جوہری انسپکٹروں کا یوکرین کے جوہری پلانٹ کا پہلا دورہ مکمل

واشنگٹن+ کیف (ڈیلی اردو/وی او اے/اے پی/اے ایف پی/رائٹرز) اقوام متحدہ کے جوہری ماہرین کی ایک ٹیم نے جمعرات کے روز یوکرین کے زاپوریژیا جوہری پلانٹ کا سیفٹی اور سیکیورٹی کا اپنا پہلا دورہ مکمل کیا اس کے باوجود کہ تنصیب کے قریب روسی اور یوکرین فورسز کے درمیان لڑائی ہوئی۔

انسپکٹروں کی ایک 14 رکنی ٹیم کی قیادت کرنے والے جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ادارہ یورپ کی سب سے بڑی جوہری تنصیب پر انسپکٹرز کی مسلسل موجودگی قائم کر رہا ہے ، لیکن انہو ں نے وہاں جو کچھ دیکھا اس کے بارے میں کوئی اندازہ پیش نہیں کیا ۔

گروسی نے بتایا کہ صبح کے وقت وہاں فوجی سرگرمی بڑھ جانے کے باوجود اقوام متحدہ کے انسپکٹرز جوہری تنصیب تک پہنچے۔

انہو ں نے کہا کہ معائنہ کارو ں کے وہاں پہنچنے سے قبل حملوں کے باعث پلانٹ کے ایک جوہری ری ایکٹر کو بند کرنا پڑا۔

“ہمیں ایک بہت اہم مشن مکمل کرنا ہے اور ہم پلانٹ میں سیکیورٹی اور سیفٹی کی صورتحال کا ایک فوری جائزہ شروع کر دیں گے ۔”

گروسی نے کہا ،” میں پلانٹ میں آئی اے ای اے کی مسلسل موجودگی کے قیام کے امکان پر غور کروں گا ، جو ہمارا خیال ہے صورتحال کو مستحکم کرنے اور باقاعدہ ، مستند ، ، اور غیر جانبدارانہ اطلاعات کے لیے نا گزیر ہے ۔”

روس نے کہا ہے کہ جمعرات کے روز یوکرین کے گولے پلانٹ کے ری ایکٹر نمبر ون سے 400 میٹرز کے فاصلے پر گرے ، جب کہ کیف کی حکو مت نے ماسکو کی فورسز پراینر ہوڈر شہر پر جہاں پلانٹ واقع ہے اور اس راہداری پر حملے کا الزام عائد کیا جہاں سے اقوام متحدہ کے انسپکٹرز گزرے ۔

زاپوریژیا پلانٹ پر روس کا اپنے حملے کے ابتدائی دنوں سے قبضہ ہے لیکن اسے یوکرین کے انجینئر چلا رہے ہیں ۔ دونوں فریق کےخطے میں ایک دوسرے پر مسلسل حملوں کے باعث اس تنصیب کو خطرہ لاحق ہے۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ماسکو کو اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں سے غیر جانبداری کی توقع ہے ۔انہوں نے کہا ،” ہم یہ یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدامات کر رہے ہیں کہ پلانٹ محفوظ رہے ، وہ محفوظ طریقے سے کام کرے اور وہاں ہمارا مشن مکمل ہو۔

چوں کہ جوہری پلانٹ جنگی زون میں واقع ہے ، اس لیے عالمی رہنما ان خدشات کا اظہار کر چکے ہیں کہ اسے نقصان پہنچ سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں تابکاری کاویسا ہی سانحہ پیش آسکتا ہے جیسا کہ 1986 میں یوکرین کے چرنوبل پلانٹ میں پیش آیا تھا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سر براہ جوزف بوریل نے بدھ کے روز اپنے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ روس پلانٹ کے ارد گرد کے علاقے کو مکممل طور پر غیر فوجی بنائے ۔

پنٹاگان کے پریس سیکرٹری بریگیڈئیر جنرل پیٹرک رائڈر نے آئی اے ای اے کی موجودگی کا خیر مقدم کیا اور روس پر زور دیا کہ وہ اسے اپنا کام کرنے دے۔

انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن 8 ستمبر کو جرمنی کے ریمسٹائن ائیر بیس پر یوکرین کے دفاع کے رابطہ گروپ کے ساتھ ایک میٹنگ کی قیادت کریں گے جس میں پچاس ملکوں کے وزرائے دفاع اور سینئیر فوجی عہدے دار یوکرین تنازعے اور یوکرین کی امداد کو مربوط کرنے کے بارے میں گفتگو کریں گے ۔

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کی کونسل کے ترجمان جان کربی نے بدھ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ آنے والے دنوں میں یوکرین کے لیے مسقتبل کی سیکیورٹی امداد کا اعلان ہو گا جو امریکہ کی جانب سے 12 ارب ڈالر کے اس سے پہلے کے اعلان کے علاوہ ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں