جنوبی کوریا نے 70 سال قبل ہلاک ہونیوالے 88 فوجیوں کی باقیات چین کو واپس کردیں

سیئول (ڈیلی اردو) جنوبی کوریا نے 70 سال قبل ہلاک ہونے والی چینی فوجیوں کی باقیات چین کے حوالے کر دیں۔

چین کا فوجی طیارہ جنوبی کوریا کے انچیون انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ ہوا۔

جنوبی کوریا کے 9 فوجی اہلکاروں نے 9 لکڑی کے ڈبے چینی اہلکاروں کو حوالے کیے۔

ان ڈبوں میں 70 سال قبل کورین جنگ کے دوران مرنے والے چینی فوجیوں کی باقیات تھیں جنہیں وصول کرنے کے لیے سیئول میں تعینات چینی سفیر خود موجود تھے۔

آج ہونے والی تقریب میں کل 88 فوجیوں کی باقیات چین کے حوالے کی گئیں۔

قبل ازیں 2014 سے 2021 تک 825 چینی اہلکاروں کی باقیات جنوبی کوریا واپس کرچکا ہے۔

یاد رہے کہ 1950 میں بیجنگ نے کورین علاقے میں ڈھائی لاکھ فوجی بھیجے تھے تاکہ اس وقت کے اتحادی شمالی کوریا کو جنگ میں مدد کی جاسکے۔

شمالی کوریا کے خلاف جنوبی کوریا، امریکا اور دیگر ممالک صف آرا تھے۔

اس جنگ میں ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

سنہ 2014 کے معاہدے سے اب تک 505 فوجیوں کی باقیات چین بھیجی جا چکی ہیں اور یہ تمام چین کے سالانہ قنگمنگ یا قبروں کی صفائی کے تہوار کی وجہ سے بھیجی گئی ہیں۔ آئندہ تہوار رواں سال چار اپریل کو ہوگا۔

خیال ہے کہ 1950 سے 1953 میں کوریائی جنگ کے دوران 15 لاکھ سے زائد کمیونسٹ فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ 30 ہزار کے قریب امریکی، 4 لاکھ جنوبی کورین اور ایک ہزار برطانوی فوجی دستے ہلاک ہوئے جبکہ کم از کم 20 لاکھ کے قریب عام شہری بھی ہلاک ہوئے۔

دسیوں ہزاروں ایسے ہیں جو لاپتہ کے طور پر درج ہیں اور دونوں کوریاؤں کی جانب سے اب بھی فوجیوں کی باقیات کی تلاش جاری ہے جبکہ وقتاً فوقتاً غیر ملکی فوجیوں کی باقیات واپس لوٹائی جا رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں