بلوچستان: کوہلو کے مرکزی بازار میں دھماکا، ایف سی اہلکار سمیت 2 افراد ہلاک، 19 زخمی

کوئٹہ (بیورو رپورٹ) صوبہ بلوچستان کے ضلع کوہلو میں دھماکے کے نتیجے ایف سی اہلکار ساجد لاشاری سمیت دو افراد ہلاک اور 19 افراد زخمی ہوگئے۔

ڈی ایچ کیو ہسپتال کوہلو کے ایم ایس اصغر مری نے کہا کہ کوہلو دھماکے میں ہمارے پاس 21 زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے دو افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے میں زخمی 19 افراد میں سے 12 شدید زخمیوں کو ڈیرہ غازی خان منتقل کردیا گیا ہے۔

مشیر داخلہ میر ضیا نے کوہلو میں حلوائی کی دکان میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوہلو سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

مشیر داخلہ نے ہدایت کی کہ واقعے کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے اور دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو تمام طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

انہوں نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

صوبائی وزیر تعلیم نصیب اللہ مری بھی ڈی ایچ کیو ہسپتال کوہلو پہنچ گئے اور ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

نصیب اللہ مری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 12 کی حالت تشویش ناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے اور اگر کسی مریض کی حالت بگڑتی ہے تو اسے ہنگامی طبی امداد کے لیے ملتان منتقل کردیا جائے گا۔

دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔

دھماکا کوہلو کے گنجان آباد علاقے میں ہوا اور دھماکے کے موقع پر جائے حادثہ پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

دھماکے کی نوعیت کے بارے میں فی الحال کچھ علم نہیں ہو سکا اور پولیس اور ایف سی کی ٹیمیں علاقے میں سرچ آپریشن میں مصروف ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کوہلو میں دھماکا ٹائم ڈیوائس سے کیا گیا اور اس میں 2 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں