ماسکو (ڈیلی اردو/رائٹرز/ڈی پی اے) یہ تازہ روسی میزائل حملہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب آج ہی تیس ستمبر کی سہ پہر ماسکو میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں یوکرین کے چار مقبوضہ علاقوں کے روس میں باقاعدہ انضمام کی دستاویزات پر دستخط کیے جا رہیں ہیں۔
#Zaporizhzhia. Russia hit humanitarian convoy. 25 died, 50 injured – people who simply wanted to help: take relatives away, bring necessary things. It is more than a war crime. It is a deliberate terrorist attack. #RussiaIsATerroristState and must be officially recognized as such pic.twitter.com/Z50n5o4NZU
— Олена Зеленська (@ZelenskaUA) September 30, 2022
یوکرین کے جنوبی شہر ژاپوریژیا کے مضافات میں شہری گاڑیوں کے قافلے کو نشانہ بنانے والے روسی میزائل کے حملے میں کم از کم 25 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہو گئے۔ ایک عینی شاہد نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ شہر کی وسیع و عریض اوریخوو کار مارکیٹ میں لاشیں زمین پر یا ابھی گاڑیوں میں ہی پڑی ہوئی ہیں۔ گاڑیوں کی دو قطاروں کے قریب گرنے والے میزائل نے زمین میں ایک گڑھا بنا دیا تھا۔
#UPDATE An attack on a frontline civilian convoy killed at least 25 people in the Zaporizhzhia region of southern Ukraine on Friday, just hours before Moscow was due to annex the occupied region along with three others ▶️ https://t.co/gsZGp9HTGV pic.twitter.com/wYuZEtKUm9
— AFP News Agency (@AFP) September 30, 2022
ژاپوریژیاکے علاقائی گورنر آلیکسانڈر ستاروخ کے مطابق، ” اس حملے میں اب تک 25 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہو ئے ہیں اور یہ تمام عام شہری تھے۔‘‘ پولیس اور ایمرجنسی ورکرز جائے وقوعہ پر پہنچ گئے تھے۔ میزائل حملے کی وجہ سے گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا اور ان کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ حملے کا نشانہ بننے والی گاڑیاں مسافروں کے گھریلو سامان سے بھری ہوئی تھیں۔
ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں بکھری پڑی تھیں اور ان میں سے بعض گاڑیوں میں ہی مارے گئے تھے۔ نتالیہ نامی ایک خاتون نے بتایاکہ وہ اپنے خاوند کے ساتھ ژاپوریژیا میں اپنے بچوں سے ملنے آئیں تھیں۔ اپنی کار کے نزدیک کھڑے انہوں نے کہا، ”ہم اپنی 90 سالہ ماں کی طرف لوٹ رہے تھے۔ ہمیں بچا لیا گیا ہے۔ یہ ایک معجزہ ہے۔‘‘
روس 24 فروری کو یوکرین پر فوجی حملے کے بعد وہاں عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کے الزامات کی تردید کرتا آیا ہے تاہم روسی حملوں نے یوکرین کے متعدد شہروں اور قصبوں کو تباہ کر دیا ہے۔ روس کی جانب سے یہ تازہ میزائل حملہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب روسی صدر ولادیمیر پوٹن آج جمعے کی سہ پہر ماسکو میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں یوکرین کے چار مقبوضہ علاقوں کے روس میں باقاعدہ انضمام کی دستاویزات پر دستخط کریں گے۔
پوٹن کریملن میں منعقدہ تقریب کے اختتام پر ایک اہم خطاب بھی کریں گے۔ اس کے بعد وہ مشرقی اور جنوبی یوکرین کے روس نواز علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول ان علاقوں کے مقامی رہنماؤں سے بھی ملیں گے۔ یہ چار یوکرینی علاقے ڈونیٹسک، خیرسون، لوہانسک اور ژاپوریژیا ہیں۔