شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے مسئلے کو مذاکرات اور مشاورت سے حل کیا جائے, چین

اقوام متحدہ (ڈیلی اردو/شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے مسئلے کو حل کرنے کا واحد راستہ بات چیت اور مشاورت ہے۔

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کے قونصلر سن زی چھیانگ نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کے ڈائریکٹر جنرل کی تازہ ترین ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 11 سے 18 ستمبر تک، او پی سی ڈبلیو کے ٹیکنیکل سیکرٹریٹ نے شام کے سائنسی مطالعات و تحقیقی مرکز کے معائنے کا نواں دور مکمل کیا جس کا چین خیر مقدم کرتا ہے۔

شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بریفنگ میں سن نے کہا کہ ہم نے نوٹ کیا ہے کہ شامی حکومت اور تکنیکی سیکرٹریٹ نے معائنہ سے متعلق اعلامیہ کے حوالے سے تحریری مشاورت شروع کی ہے۔

سن نے کہا کہ او پی سی ڈبلیو ٹیکنیکل سیکرٹریٹ ویزا پر ریاستی فریقین کے تحفظات پر توجہ دے اورچین دونوں فریقین کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ شام کے وزیر خارجہ کے ساتھ او پی سی ڈبلیو کے ڈائریکٹر جنرل کی ملاقات کے حوالے سے بات چیت جاری رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ او پی سی ڈبلیو کی تحقیقات اور کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال کی جانچ کو سختی سے کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کے فریم ورک کے اندر ہونا چاہیے، جو تعمیل شدہ طریقہ کار، قابل اعتماد شواہد اور قابل اعتماد نتائج کے مطابق ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں