شمالی کوریا کی ”جوہری ہتھیار“ والے کروز میزائل کا تجربہ اور تعیناتی

(ڈیلی اردو/کورین سینٹرل نیوز ایجنسی) شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ ریاست کے سربراہ کِم جونگ اُن نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے دو کروز میزائلوں کی لانچنگ کی نگرانی کی ہے جو پہلے ہی شمالی کوریا کی فوج کے ”ٹیکٹیکل نیوک“ یونٹس میں تعینات کیے جا چکے ہیں۔

کِم نے حالیہ ہفتوں میں بیلسٹک میزائلوں کے لانچ کی نگرانی کی ہے، جسے پیانگ یانگ نے ٹیکٹیکل نیوکلیئر مشقوں کے طور پر بیان کیا ہے۔ اس میں جنوبی کوریا کے ہوائی اڈوں اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی نقل تیار کی گئی ہے۔

کورین خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ بدھ کے روز کیے گئے دونوں کروز میزائلوں کے تجربے کا مقصد ہتھیاروں کی ”جنگی کارکردگی کو بڑھانا“ تھا، جو کہ ”کورین پیپلز آرمی کے یونٹس میں ٹیکٹیکل نیوکس کے آپریشن کے لیے تعینات کیے گئے تھے۔“

کورین سنٹرل نیوز ایجنسی نے بتایا کہ کروز میزائل جو بیلسٹک میزائلوں سے کم اونچائی پر سفر کرتے ہیں، ان کا پتہ لگانا اور روکنا مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنے اہداف کو نشانہ بنانے سے پہلے سمندر کے اوپر 2,000 کلومیٹر (1,240 میل) تک کا راستہ طے کیا۔

خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ کم نے تجربات کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا، جس سے ان کے بقول یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی جوہری جنگی افواج ”حقیقی جنگ کے لیے پوری تیاری“ میں ہیں اور یہ ”دشمنوں کو واضح انتباہ“ ہے۔

سیئول اور واشنگٹن کے حکام کئی مہینوں سے خبردار کر رہے ہیں کہ پیانگ یانگ ایک اور جوہری تجربہ کرنے کے لیے تیار ہےجو ملک کا ساتواں تجربہ ہوگا۔

اقوام متحدہ کی جانب سے پیانگ یانگ پر کروز میزائل ٹیسٹ کرنے کے حوالے سے تکنیکی طور پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے، لیکن تمام بیلسٹک میزائل لانچ پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

شمالی کوریائی اہلکار کا کہنا ہے کہ ”کروز میزائلوں کا یہ ٹیسٹ پیانگ یانگ کی جوہری وار ہیڈز کو نصب کرنے کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔“

اپنا تبصرہ بھیجیں