بلوچستان: قلات میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکا، 3 اہلکار ہلاک، 2 شدید زخمی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ بلوچستان کے ضلع قلات میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکے میں تین اہلکار ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ واقعہ تحصیل جوہان کے علاقے شیخ حاجی میں اس وقت پیش آیا جب سیکورٹی فورسز کے اہلکار گاڑی میں معمول کی گشت پر تھے۔

سرکاری ذرائع نے ڈیلی اردو کو بتایا ہے کہ سڑک کے کنارے نصب بارودی سرنگ کا دھاکہ اچانک ہوا جس میں تین اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ دھماکے سے گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

لیویز فورس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں تین اہلکار ہلاک اور دو شدید زخمی ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں کو طبی امداد دینے کے بعد سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ جہاں پر اہلکاروں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1583452465542090753?t=fMHIoa05_CaDuXoCdY70ew&s=19

سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

ترجمان جیئند بلوچ نے ڈیلی اردو کو ایک ای میل کے ذریعے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے قلات کے علاقے جوہان میں ازبوتکی کے مقام پر پاکستان فوج کے قافلے میں شامل ایک گاڑی کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں گاڑی مکمل تباہ ہوگئی جبکہ اس میں سوار چار اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

دریں اثناء ایک اور حملے میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے خضدار کے علاقے زہری میں پاکستانی خفیہ ادارے ایم آئی کے ایک اہم کارندے حفیظ اللہ کو ہلاک کردیا۔

مذکورہ شخص زہری و گردنواح میں قابض فوج کے ہمراہ بلوچ نوجوانوں کو جبری لاپتہ کرنے میں ملوث تھا۔ بلوچ لبریشن آرمی واضح کرتی ہے کہ مختلف بھیس میں چھپے آلہ کاروں کو حفیظ اللہ کی طرح انکے انجام تک پہنچایا جائے گا۔

بلوچ لبریشن آرمی ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ آزاد بلوچ وطن کے حصول تک ہماری جدوجہد جاری رہیگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں