کابل میں طالبان فورسز کا آپریشن، داعش کے 6 مبینہ جنگجو ہلاک

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان فورسز نے جانب سے آپریشن کیا گیا جس میں داعش کے 6 مبینہ جنگجو مارے گئے۔

طالبان فورسز نے افغان دارالحکومت کابل میں رات بھر کی کارروائی کے دوران دولت اسلامیہ (داعش) کے چھ ارکان کو ہلاک کر دیا

ترجمان قاری یوسف احمدی کے مطابق آئی ایس گروپ کے ارکان ان کے ٹھکانے پرچھاپےکے دوران مارے گئے، وہ حالیہ ہفتوں میں شہر کی مسجد اور ہزارہ ٹیوشن انسٹی ٹیوٹ پر دو بڑے حملوں میں ملوث تھے جس میں درجنوں طالبات ہلاک ہوئیں۔

ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والے حملہ آور “وزیر اکبرخان مسجد اور کاج انسٹی ٹیوٹ پر حملے میں بھی ملوث تھے“، اس کارروائی میں طالبان کی سیکورٹی فورس کا ایک رکن مارا گیا۔

دونوں حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔

30 ستمبر کو کاج انسٹی ٹیوٹ کے تعلیمی مرکز کے خواتین سیکشن میں ہونے والے دھماکے میں 53 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے زیادہ تر لڑکیاں اور نوجوان خواتین تھیں۔

23 ستمبر کو کسی دورمیں سفارت خانوں اور غیر ملکی افواج کے اڈوں کا ”گرین زون“ مانے جانے والے وزیر اکبر خان میں مسجد کے قریب ہونے والے دھماکے میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

طالبان کا کہنا ہے کہ 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے انہوں نے کئی دہائیوں کی جنگ کے بعد ملک کو محفوظ بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔

تاہم حالیہ مہینوں میں دھماکوں کے سلسلے نے دارالحکومتچاور دیگر شہری علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اقوام متحدہ اس حوالے سے کہہ چکا ہے کہ سکیورٹی ابتر ہوتی جا رہی ہے۔

اسلامی ریاست کا افغان الحاق، جسے خطے کے پرانے نام پر اسلامک اسٹیٹ خراسان کے نام سے جانا جاتا ہے، طالبان کے دشمن ہیں۔

داعش کے وفادار جنگجو پہلی بار 2014 میں مشرقی افغانستان میں ظاہر ہونے کے بعد دوسرے علاقوں میں داخل ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں