پشاور (ڈیلی اردو) عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر حکومتی خاموشی مجرمانہ فعل ہے۔ ایک طرف دہشتگرد عوام کی جان و مال کو نقصان پہنچا رہے ہیں تو دوسری جانب حکومتی ایماء پر تعلیمی دہشتگردی بھی عروج پر ہے۔
پختونخوا میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر حکومتی خاموشی مجرمانہ فعل ہے۔ ایک طرف دہشتگرد عوام کی جان و مال کو نقصان پہنچارہے ہیں تو دوسری جانب حکومتی ایماء پر تعلیمی دہشتگردی بھی عروج پر ہے۔ دہشتگرد گاڑی، مشین گنز اپنے ساتھ لے گئے، یہ اسلحہ کن کے خلاف استعمال ہوگا؟@AimalWali pic.twitter.com/zZhmOFsRAG
— Awami National Party (@ANPMarkaz) November 9, 2022
لوئر وزیرستان میں پولیس سٹیشن پر حملے اور وانا میں بچیوں کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ لوئر وزیرستان حملے میں ایک ایمبولینس کو جلا کر راکھ کردیا گیا اور اسلحہ بھی چرایا گیا ہے۔
حکومت کو شاید خبر ہو کہ گذشتہ رات وزیرستان میں دو پولیس اہلکارشہید اور تین زخمی ہوچکے ہیں۔ایک ایمبولینس کو جلا کر راکھ کردیا گیا اور اسلحہ بھی چرایا گیا۔پوری پولیس سٹیشن کو آگ لگا کر دہشتگرد گاڑی، مشین گنز اپنے ساتھ لے گئے، یہ اسلحہ کن کے خلاف استعمال ہوگا؟
1/3— Aimal Wali Khan (@AimalWali) November 9, 2022
پوری پولیس اسٹیشن کو آگ لگا کر دہشتگرد گاڑی، مشین گنز اپنے ساتھ لے گئے، یہ اسلحہ کن کے خلاف استعمال ہوگا؟ صوبے کے امپورٹڈ ترجمان کو یہ خبر بھی ہونی چاہئیے کہ واقعے کی ذمہ داری ”جرگے” والوں نے قبول کرلی ہے۔
ایک طرف دہشتگردی تو دوسری جانب وزیرستان میں بچیاں تعلیم کیلئے احتجاج کررہی ہیں۔ جان و مال کی حفاظت سے غافل حکومت نے تعلیمی دہشتگردی بھی شروع کررکھی ہے۔ عوام کی جان و مال اور بچوں، بچیوں کی تعلیم کی پرواہ کی بجائے صوبائی حکومت پنجاب کے لیڈر کیلئے راستے بند کررہی ہے
3/3— Aimal Wali Khan (@AimalWali) November 9, 2022
ان کا کہنا تھا کہ وزیرستان سے باجوڑ، سوات اور چترال تک دہشتگرد منظم ہوچکے ہیں اور حکومت انکی ہمدرد بن رہی ہے۔ عوام کی جان و مال کی پرواہ کی بجائے صوبائی حکومت پنجاب کے لیڈر کیلئے راستے بند کررہی ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت کی ترجیح عوام نہیں اپنے لیڈر کو وزارت عظمیٰ تک پہنچانا ہے، عوام کو بس صبر کی گولیاں دی جارہی ہیں۔
ہمیں پولیس پر ناز ہے، انکی قربانیوں کی بدولت امن کا قیام ممکن ہوا لیکن افسوس آج انہیں اکیلا چھوڑاجارہا ہے۔ حکومت سوتی رہے، خیبر پختونخوا پولیس اور عوام مل کر دہشتگردی کی اس ناسور کا مقابلہ کریں گے۔
وانا کالج کی طالبات کے احتجاج پر اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ ایک طرف دہشتگردی تو دوسری جانب وزیرستان میں بچیاں تعلیم کیلئے احتجاج کر رہی ہیں۔ جان و مال کی حفاظت سے غافل حکومت نے تعلیمی دہشتگردی بھی شروع کر رکھی ہے۔