شام کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی چھاپے، کارروائیاں جاری

تل ابیب + دمشق (ڈیلی اردو/سانا) شام کے مغربی علاقے حماۃ کے دیہی علاقوں میں اتوار کے روز نامعلوم افراد کی جانب سے چھاپے مارے گئے ہیں۔ ان افراد نے مصیاف کے علاقے کو نشانہ بنایا ہے۔

شام کی خبر رساں ایجنسی “سانا” کی رپورٹ کے مطابق دمشق نے ان کاررواائیوں کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق حما اور طرطوس کے دیہی علاقوں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے میں 3 فوجی زخمی ہوئے۔

مصیاف کے علاقے میں “سائنسی تحقیق” کے مرکز پر بھی حملہ کیا گیا۔ اس مرکز کے متعلق گزشتہ برسوں میں بہت سے سوال اٹھائے گئے ہیں۔ خاص طور پر الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ یہ مرکز ایرانی انجینئروں اور ماہرین کی نگرانی میں میزائلوں اور کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہوتا رہا ہے۔ یہ مرکز 2017 سے کئی اسرائیلی حملوں اور چھاپوں کا نشانہ بھی بن چکا ہے۔ اگست 2018 میں اس مرکز کو شدید حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس سے اس کے محکموں کو بہت نقصان پہنچا۔ اس وقت کی سیٹلائٹ تصاویر میں مرکز میں ہونے والے نقصان کو ظاہر کیا گیا تھا۔ اس سے ایک ماہ قبل مرکز کے ڈائریکٹر عزیز اسبر کو قتل کردیا گیا تھا۔

عزیز اسبر کا شمار شامی حکومت کے میزائل پروگرام سے منسلک نمایاں ترین ناموں میں ہوتا تھا ۔قابل ذکر ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ برسوں کے دوران شام میں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں کے اندر اہداف پر سینکڑوں حملے کیے ہیں لیکن وہ ان کارروائیوں کی تفصیلات کو شاذ و نادر ہی تسلیم کرتا ہے یا ظاہر کرتا ہے۔

اسرائیل نے بارہا اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ شام کی سرزمین پر ایرانی توسیع، یا اس کی سرحدوں پر سیکویرٹی کے خطرے کی موجودگی اور ایران نواز ملیشیا خاص طور پر لبنانی حزب اللہ کے اڈوں کو قبول نہیں کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں