سوات کے علاقے بنجوٹ میں ’دہشت گردوں‘ کی فائرنگ سے ایک شہری ہلاک، پولیس اہلکار زخمی

سوات (ڈیلی اردو) صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع سوات کی تحصیل بابو زئی کے پہاڑی علاقے بنجوٹ میں ’دہشت گردوں ‘ کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک شہری ہلاک اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سٹی(ڈی ایس پی) امجد علی نے نجی ٹی وی چینل ڈان نیوز کو واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مبینہ دہشت گردوں کی موجودگی کے باعث علاقے کے لوگ اسحلہ سمیت نکل آئے او ان کا پیچھا شروع کر دیا۔

ڈی ایس پی سٹی کے مطابق عوام نے منگلور پولیس اسٹیشن میں اطلاع دی کہ مشکوک افراد بنجوٹ پہاڑ کی جانب جا رہے ہیں، اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری روانہ کردی گئی اور دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

مقامی نیوز ایجنسی ٹی ٹی این کو پولیس حکام نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلہ میں امن کمیٹی کا ممبر جمدالی ہلاک ہوگیا جبکہ ایک پولیس اہلکار وقار زخمی ہو گئے۔

آر پی او ملاکنڈ ناصر محمود ستی کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ رات کو ہوا۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار وقار بھی زخمی ہوا۔

پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے غار کا محاصرہ کرلیا ہے۔ آخری اطلاعات تک سکیورٹی فورسز اب بھی علاقے میں موجود ہے اور شرپسندوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ زخمی اور لاش کو سیدو شریف ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ڈی ایس پی نے کہا کہ دہشت گردوں نے پہاڑ میں موجود ایک غار میں پناہ میں لی ہے اور پولیس نے غار کو گھیرے میں لیا ہے جہاں گزشتہ 5 گھنٹوں سے وقفے وقفے کے ساتھ فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

سوات میں ڈان نیوز کے نمائندے نے رات 11 بجے کے قریب بتایا کہ اس وقت تک علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔

اس کے علاوہ سیدو شریف ٹیچنگ ہسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے ڈان نیوز کام کو بتایا کہ واقعے کے بعد ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔

انڈیپینڈنٹ اردو کے مطابق سوات کے پہاڑی علاقے بنجوٹ میں ایک غار کے اندر چھپے دہشت گردوں کے خلاف منگل کی شام شروع کیا گیا آپریشن کئی گھنٹے جاری ہونے کے بعد بے نتیجہ ختم ہوگیا کیونکہ دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں