اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 2 فلسطینی عسکریت پسند ہلاک

غزہ + تل ابیب (ڈیلی اردو/اے ایف پی) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی کارروائی سے دو مبینہ فلسطینی عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسرائیلی اور فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی کارروائی کے دوران جھڑپیں شروع ہوئیں۔

فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ قابض اسرائیلی فورسز کے جارحانہ چھاپوں سے 2 فلسطینی ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا کہ وہ نابلس شہر میں مغربی کنارے کی ایک بستی میں اسرائیلی پولیس پر فائرنگ کے واقعے میں مطلوب دو افراد کو گرفتار کرنے کے لیے داخل ہوئی تھی جس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ادھر فلسطینی وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 34 سالہ خیری شاہین اور 32 سالہ حمزہ مقبول کے ناموں سے ہوئی ہے جو کہ سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔

اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا کہ کارروائی کے دوران مبینہ دہشت گردوں سے اسلحہ برآمد کیا گیا۔

ادھر بائیں بازو کے پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی) کے مسلح ونگ ابو علی مصطفیٰ بریگیڈز نے دعویٰ کیا کہ شاہین اور مقبول اس کے ارکان تھے۔

واضح رہے کہ مغربی کنارے میں پرتشدد کارروائیوں اور سیکیورٹی فورسز کے جارحانہ چھاپوں میں تیزی آئی ہے جہاں اقوام متحدہ نے مسائل کو سیاسی مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ روز ایک فلسطینی حملہ آور نے سیکیورٹی اہلکار کو ہلاک کردیا جبکہ اس پر جوابی فائرنگ کی گئی لیکن اس کی حالات واضح نہیں ہے۔

بعدازاں حماس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے جینن شہر میں پناہ گزین کیمپ پر ہونے والی فورسز کی کارروائی کا ردِعمل قرار دیا۔

اسرائیل نے پیر کو مغربی کنارے میں برسوں میں سب سے بڑا آپریشن شروع کیا، جس پر اس نے 1967 سے قبضہ کر رکھا ہے۔ جینن پناہ گزین کیمپ پر بڑے پیمانے پر چھاپے کے دوران 12 فلسطینی عسکریت پسند ہلاک اور ایک اسرائیلی فوجی مارا گیا جو کہ 48 گھنٹے سے زائد جاری رہا اور بدھ کو ختم ہوا۔

گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونی گوتیرس نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیلی افواج کی طرف سے حد سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا گیا ہے، اسرائیل کو ’اپنی سلامتی پر جائز تحفظات‘ ہیں لیکن اس کا جواب یہ کارروائیاں نہیں ہیں۔

انتونی گوتیرس نے کہا کہ یہ عمل محض بنیاد پرستی کو تقویت دیتا ہے اور تشدد اور خونریزی کی طرف لے جاتا ہے، ایک بامعنی سیاسی عمل میں فلسطینی عوام کی امید کو بحال کرنا اسرائیل کی طرف سے اپنی سلامتی کے لیے ایک ضروری شراکت ہے۔

امریکی دفاعی سربراہ سے فون پر بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ سرائیل کسی بھی خطرے سے خود کا دفاع جاری رکھے گا اور دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے گا۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پرتشدد کارروائیوں میں رواں برس 192 فلسطینی، 27 اسرائیلی، ایک یوکرینی اور طالوی شہری مارے جا چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں