امریکی صدر بائیڈن کو قتل کی دھمکیاں دینے والا شخص ایف بی آئی کی کارروائی میں ہلاک

واشنگٹن (ڈیلی اردو/اے پی) امریکہ کے صدر جو بائیڈن کو سوشل میڈیا پر قتل کی دھمکیاں دینے والا شخص جس کا تعلق ریاست یوٹا کے سالٹ لیک سٹی سے تھا، فیڈرل بیورو آف انویسٹی (ایف بی آئی) کی کارروائی میں ہلاک ہو گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق بدھ کو ایف بی آئی کے اہل کاروں کی کارروائی اس وقت سامنے آئی جب امریکی صدر دورے پر یوٹا پہنچنے والے تھے۔

ایف بی آئی کے بیان کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی صبح چھ بجے پیش آیا۔ اہل کار کریگ رابرٹسن کو وارنٹ دینے پہنچے تھے کہ اسی دوران فائرنگ ہوئی جس سے وہ ہلاک ہو گیا۔

حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کو بتایا کہ کریگ رابرٹسن ہلاکت کے وقت مسلح تھا۔

کریگ رابرٹسن نے پیر کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ لگائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے سنا ہے کہ جو بائیڈن یوٹا آ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ایک کیموفلاج لباس نکالتے ہیں اور اپنی اسنائپر رائفل صاف کرتے ہیں۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق انہوں نے سوشل میڈیا پر کئی عوامی شخصیات کو دھمکیاں دی تھیں۔

سوشل میڈیا پر کریگ رابرٹسن خود کو ’میگا ٹرمپر‘ قرار دیتے تھے۔ واضح رہے کہ یہ سلوگن سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نعرے ’میک امریکہ گریٹ اگین‘ کے تناظر میں استعمال کیا جاتا ہے۔

کریگ رابرٹسن نے ان سرکاری حکام کو بھی سوشل میڈیا پر دھمکیاں دی تھیں جو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمات دیکھ رہے تھے۔

خیال رہے کہ جو بائیڈن بدھ کو یوٹا پہنچے ۔ وہ جمعرات کو سالٹ لیک سٹی میں سابق فوجیوں کے اسپتال کا دورہ کر رہے ہیں ۔ اس دوران وہ پی اے سی ٹی قانون پر تبادلۂ خیال کریں۔ اس قانون کے تحت سابق فوجیوں کی مراعات میں اضافہ کیا گیا ہے۔

وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد صدر جو بائیڈن کو تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا تھا۔

کریگ رابرٹسن کے پڑوسیوں کا کہنا تھا کہ ان کی عمر لگ بھگ 74 برس تھی جب کہ وہ اکثر اسلحے کے ساتھ نظر آتے تھے۔ تاہم ان سے کسی کو خطرہ محسوس نہیں ہوتا تھا۔

کریگ رابرٹسن نے ستمبر 2022 میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا کہ یہ وقت صدر یا دو شخصیات کو قتل کرنے کے لیے مناسب ہے۔ انہوں نے پوسٹ میں امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس کے نام لکھے تھے۔

ایف بی آئی کی کارروائی میں کریگ رابرٹسن کی ہلاکت کے حوالے سے ان کے اہلِ خانہ کا مؤقف سامنے نہیں آیا۔

ایف بی آئی نے کریگ رابرٹسن کے خلاف مارچ میں اس وقت تحقیقات کا آغاز کیا تھا جب ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر اُنہوں اسلحے کے ساتھ تصویر لگائی تھی۔

ان کی اس پوسٹ کے بعد ٹروتھ سوشل پر ان کا اکاؤنٹ معطل کر دیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں