پشاور: داعش کا ٹارگٹ کلر بی آر ٹی کے وائی فائی سے دہشتگردوں سے رابطہ میں تھا،سی ٹی ڈی

پشاور (نمائندہ ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں اقلیتی برادری کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ٹارگٹ کلر کے بی آر ٹی بسوں میں سفر کے دوران دہشتگرد نیٹ ورک سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔

کاونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی ) کے حکام کے مطابق پشاور میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے من موہن سنگھ کی ٹارگٹ کلنگ کے معاملے میں ملوث دہشتگرد نے کئی بار بی آر ٹی بس میں سفر کیا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ٹارگٹ کلر دہشتگرد نیٹ ورک سے رابطوں کیلئے بی آر ٹی بسوں میں موجود وائی فائی کا استعمال کیا کرتا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے من موہن سنگھ کی ٹارگٹ کلنگ میں مطلوب دہشتگرد پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق ہلاک شدہ دہشتگرد کی تحویل سے موبائل فون اور بی آر ٹی کارڈ بھی برآمد ہوا تھا۔

ملک سعید پولیس لائن پشاور میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس اور پشاور پولیس چیف سید اشفاق انور نے مشترکہ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ایک اہم کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم داعش کا ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ دوسرے کو گرفتار کر لیا ہے جس سے تفتیش جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار اور ہلاک دہشت گرد کا تعلق کالعدم داعش کے پی کے سے ہے جو ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔ بتایا گیا کہ دہشت گرد پشاور میں سکھ برادری سمیت علما کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔

شوکت عباس نے مزید بتایا کہ مبینہ دہشتگردوں نے مارچ سے جون تک 4 علما، 3 سکھ برادری کے افراد، 2 مسیحی برادری کے لوگوں سمیت ایک اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ کی۔

انہوں نے بتایا کہ ہلاک دہشت گرد کی شناخت ظفر کے نام سے ہوئی جس کا تعلق افغانستان سے تھا۔ ہلاک ملزم کے موبائل سے ملنے والے ثبوتوں اور دیگر شواہد سے مرکزی ملزم امین اللہ کو بھی گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دہشتگرد محرم الحرام کے دوران دہشتگرد کارروائیوں کی بھی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں کچھ عرصے سے دہشت گردوں نے سکھ برادری کو نشانے پر رکھا ہوا ہے۔ 24 جون کو پشاور میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والا تاجر جان کی بازی ہار گیا تھا۔

اس سے قبل 31 مارچ کو پشاور کے علاقے دیر کالونی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے دکاندار کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں