ایرانی زائرین 8 سال بعد عمرہ ادا کر سکیں گے

تہران (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/فارس) ایرانی زائرین رواں ماہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے آٹھ سال بعد سعودی عرب کا باقاعدہ سفر کر سکیں گے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ عمل خلیج میں تیل پیدا کرنے والے دو سخت حریفوں کے درمیان تعلقات بہتری کی طرف جانے کا ایک نیا اشارہ ہے۔

نیم سرکاری نیوز ایجنسی فارس کے مطابقزائرین کو یہ پروازیں سال بھر ایران کے دس مختلف ہوائی اڈوں سے سعودی عرب کے شہر مکہ اور مدینہ جانے کا موقع فراہم کریں گی۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ایرانی عمرہ زائرین کی پہلی پرواز 19 دسمبر کو سعودی عرب کے لیے روانہ ہوگی۔

چین کی ثالثٰ می مارچ میں ایک معاہدے کے تحت ایران اور سعودی عرب نے مکمل سفارتی تعلقات دوبارہ بحال کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ ان دونوں روایتی حریفوں کے درمیان تعلقات 2016 سے منقطع تھے اور اس کا باعث ریاض کی جانب سے ایک شیعہ مسلمان عالم کا سرقلم کرنا اور تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملہ تھے۔

2016 کے بعد سے، ایرانی باشندوں کو صرف حج کرنے کی اجازت تھی، جو مسلمانوں کے لیے ایک مذہبی فریضہ ہے اور سخت سالانہ کوٹے اور اوقات کے ساتھ مشروط ہے۔سفارتی تعلعقات کی بحالی کے بعد ایرانی اب عمرہ ادا کرنے کے بھی اہل ہوں گے جو کہ سال میں کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے۔

مذکرات کی وجہ سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان غیر مذہبی سیاحت کو بھی دوبارہ فروغ ملے گا اور دونوں مملک کے دارالحکومت شہروں کو آپس میں پروازوں کے زریعہ جوڑنے کے امکانات ہیں۔

فارس کے مطابق فروری 2024 کے آخر تک 70,000 ایرانی زائرین کے سعودی عرب جانے کی توقع بتائی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں