بحیرہ احمر میں تین بحری جہاز غرقاب، 10 حوثی باغی ہلاک

واشنگٹن (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے پی) امریکہ نے بحیرہ احمر میں میرسک کنٹینر کے جہاز پر ایرانی حمایت یافتہ حوثی عسکریت پسندوں کے حملے کو ناکام بنا دیا۔ اس واقعے میں تین بحری جہازوں کے غرقاب اور 10 عسکریت پسندوں کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

امریکی حکام اور ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے مطابق بحیرہ احمر میں اتوار کے روز امریکی ہیلی کاپٹروں نے مارسک کنٹینر کے جہاز پر حوثی عسکریت پسندوں کے حملے کو ناکام بنا دیا۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں حوثیوں کے تین بحری جہاز غرقاب ہونے کے ساتھ ہی ان سے تعلق رکھنے والے کم سے کم 10 عسکریت پسند بھی ہلاک ہوئے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ(سینٹ کام) کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر میں یہ واقعہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیا، جب حوثی حملہ آوروں نے سنگاپور کے پرچم والے کارگو کمپنی میرسک کے ایک جہاز پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔

سینٹ کام کے مطابق جہاز کو بچانے کے لیے امداد کی کال موصول ہوئی تھی، جس کے فوری بعد خطے میں موجود امریکی بحریہ کے بیڑے نے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اس جہاز کو سکیورٹی فراہم کی۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا، ”بحریہ کے ہیلی کاپٹروں نے اپنے دفاع میں جوابی فائرنگ کی، چار کشتیوں میں سے تین ڈوب گئیں اور اس میں سوار افراد بھی ہلاک ہو گئے جبکہ چوتھی کشتی فرار ہو گئی۔ امریکی اہلکاروں یا ان کے ساز و سامان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔”

حوثی باغیوں کا بیان

حوثیوں باغیوں کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اس کے گروپ نے یہ حملہ اس لیے کیا، کیونکہ جہاز کے عملے نے انتباہی کالوں پر توجہ دینے سے انکار کر دیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بحیرہ احمر میں امریکی فورسز کی جانب سے ان کی کشتیوں پر حملے کے بعد حوثی بحریہ کے 10 اہلکار ”ہلاک یا پھر لاپتہ” ہو گئے۔

بحیرہ احمر میں کشیدگی

بحیرہ احمر گزشتہ کچھ دنوں سے یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے مسلسل حملوں کی زد میں رہا ہے، جس کی وجہ سے بڑے جہاز رانی کے اس راستے میں جہازوں کی حفاظت کے لیے امریکہ کو ایک نئی فورس بنانے کے غور کرنا پڑا۔

حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ یہ حملے غزہ میں جنگ کو ختم کرنے کی حمایت میں کر رہے ہیں۔

بحیرہ احمر سے عالمی سمندری تجارت کا 12 فیصد گزرتا ہے، تاہم ان حملوں کے بعد بعض کارگو کمپنیوں نے اپنے جہازوں کو ادھر سے بھیجنا بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسی وجہ سے امریکہ اور دیگر کئی ممالک نے اس بحری راستے کی حفاظت کے لیے ایک نیا فورس بنانے پر اتفاق کیا۔

امریکی فوج نے گزشتہ ہفتے بھی اعلان کیا تھا کہ اس ایک جنگی جہاز نے یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں فائر کیے گئے ایک ڈرون اور ایک اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کو مار گرایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں