لبنان سرحد پر اسرائیلی فوج سے جھڑپیں، حزب اللّٰہ کے متعدد جنگجو ہلاک

تل ابیب (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے ایف پی) اسرائیلی فوج کے مطابق اس کے دستوں کی لبنان کے ساتھ سرحد پر گزشتہ رات ایران نواز حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے ساتھ تازہ خونریز جھڑپیں ہوئیں، جن میں حزب اللہ کے متعدد جنگجو مارے گئے۔

تل ابیب سے اتوار چودہ جنوری کی صبح موصولہ رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے کہا گیا ہے کہ لبنان کی ایران نواز شیعہ تحریک حزب اللہ کے عسکریت پسند مبینہ طور پر گزشتہ رات سرحد پار کر کے ‘اسرائیلی علاقے‘ میں داخل ہو گئے اور انہوں نے وہاں گشت کرنے والے اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ شروع کر دی۔

اسرائیل کی فوج نے مطابق اس فائرنگ کے بعد ملکی دستوں نے جوابی فائرنگ کی، جس میں حزب اللہ کے چار عسکریت پسند مارے گئے۔ اس کے علاوہ فائرنگ کے اسی تبادلے کے دوران اسرائیلی دستوں نے حزب اللہ کے حملہ آوروں کے خلاف توپ خانے سے شیلنگ کرنے کے ساتھ ساتھ مارٹر گولوں سے بھی جوابی کارروائی کی۔

اس شبینہ جھڑپ سے ایک دن پہلے بھی لبنانی اسرائیلی سرحد پر اطراف کے مابین گولہ باری کا تبادلہ ہوا تھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس کارروائی اور اس کے بعد گزشتہ رات کیے جانے والے مبینہ حملے میں حزب اللہ ملیشیا کے ارکان کی طرف سے شمالی اسرائیل میں کئی شیل فائر کیے گئے۔

جنوبی لبنان میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری

اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ”دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے والے بنیادی ڈھانچے‘‘ پر بمباری بھی کی ہے۔

گزشتہ برس 7 اکتوبر کے روز فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے بعد سے غزہ میں حماس اور اسرائیل کے مابین جو جنگ جاری ہے، اسی تنازعے کے تناظر میں اسرائیلی لبنانی سرحد پر اسرائیلی فوج اور لبنان کی ایران نواز حزب اللہ ملیشیا کے جنگجوؤں کے مابین اب تک درجنوں مرتبہ مسلح جھڑپیں ہو چکی ہیں، جن میں دونوں طرف ہی جانی نقصان ہوا ہے۔

اسرائیلی لبنانی سرحد پر یہ کشیدگی 2006ء میں لبنان کی دوسری جنگ کے بعد سے لے کر آج تک کی سب سے کشیدہ عسکری صورت حال ہے جو اب تک بہت سی ہلاکتوں کا باعث بھی بن چکی ہے۔

اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے میں تقریباﹰ ساڑھے گیارہ سو اسرائیلی مارے گئے تھے جبکہ جاتے ہوئے حماس کے جنگجو تقریباﹰ ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ بھی لے گئے تھے۔

دوسری طرف اسرائیل نے اس حملے کے بعد سے غزہ پٹی میں حماس کی ”عسکری صلاحیت کو ختم کرنے‘‘ کے ارادے سے اب تک جو مسلسل زمینی اور فضائی حملے کیے ہیں، ان میں غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اب تک 23 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں