ٹانک سمیت تین اضلاع میں پولیو مہم کو کیوں ملتوی کردیا گیا؟

پشاور (ڈیلی اردو/ٹی این این) صوبہ خیبر پختونخوا کے اضلاع ٹانک، لکی مروت اور ڈیرہ اسماعیل خان میں آج سے شروع ہونے والی 5 روزہ انسدادِ پولیو مہم پولیو ورکرز کو اغواء کرنے کی وجہ سے شروع نہ کی جاسکی۔ پولیو مہم کے لیے سامان لے جانے والے ورکرز کو سامان سمیت گزشتہ روز شام اغوا کیا گیا جس کی وجہ سے مہم کو نامعلوم مدت تک ملتوی کردیا گیا ہے۔

اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ اور پولیو پروگرام کے کوارڈینٹر عبدالباسط کے مطابق پولیو ورکرز کو تو آج رہا کردیا گیا ہے لیکن انسدادِ پولیو ویکسین تاحال نامعلوم افراد کے پاس ہے اور اسے واپس نہیں کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان اور لکی مروت میں آج سے 5 روزہ انسداد پولیو مہم شروع ہونے والی تھی جس کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی تھی جسے اب ملتوی کردیا گیا ہے کیونکہ وہاں کے سیکیورٹی حالات ٹھیک نہیں ہے۔

پولیو کوارڈینٹر عبدالباسط نے مزید بتایا کہ آج سے شروع ہونے والی مہم کو سیکورٹی خدشات اور شدید دھند کے باعث ملتوی کرنا پڑا ہے کیونکہ ضلعی انتظامیہ نے یہی درخواست کی ہے کہ ان حالات میں مہم شروع کرنا کسی خطرے سے خالی نہیں ہے۔

ان کے مطابق گزشتہ روز ٹانک میں ایک افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیو ٹیم کو ویکسین سمیت ٹانک کے علاقے بینگ سے اغوا کیا گیا۔ آج مہم کے لیے تمام انتظامات مکمل تھے لیکن ویکسین اور ٹیم کو اغواء کرنے کے بعد مہم کو مجبوراً ملتوی کرنا پڑا۔

عبدالباسط کے مطابق ورکرز کو تو رہا کیا گیا لیکن ویکسین تاحال ان کے قبضے میں ہے جس کے لیے کوشش کی جارہی ہے اور امید ہے کہ ویکسین اور دیگر سامان واپس مل جائے گا۔ ان کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں مہم 22 جنوری سے ہوگی جبکہ باقی دو اضلاع میں غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں