اسرائیل غزہ کے اسپتالوں میں مریضوں اور عملے کی حفاظت یقینی بنائے، امریکا

واشنگٹن (ڈیلی اردو/رائٹرز/وی او اے) اسرائیلی افواج نے غزہ میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھتے ہوئے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں فضائی حملے کیے ہیں، ایسے میں امریکہ نے نیتن یاہو کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے اسپتالوں میں شہریوں کی حفاظت یقینی بنائے۔

غزہ میں جاری لڑائی کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق اسپتالوں، طبی عملے اور مریضوں کے ساتھ ساتھ بے گناہ لوگوں کو جہاں تک ممکن ہو تحفظ فراہم کرے گا۔”

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے پیر کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مغرب میں واقع المواسی ضلع میں ایک اسپتال پر حملہ کیا تھا۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتال کے طبی عملے کو گرفتار بھی کیا ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اسپتالوں کے نیچے حماس نے سرنگوں کا جال بنا رکھا ہے۔

اسرائیل نے حماس پر شہریوں کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عسکریت پسند گروپ جان بوجھ کر اسپتالوں کے اندر اور اس کے آس پاس کام کرتا ہے۔

غزہ میں بڑھتی ہوئی ہلاکتیں

اسرائیل نے غزہ پر حکومت کرنے والی حماس کو تباہ کرنے کا اس وقت عزم کیا، جب اس کے جنگجوؤں نے گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل میں گھس کر 1200 افراد کو ہلاک کر دیا تھا، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

حملے کے دوران حماس کے عسکریت پسند اسرائیل سے تقریباً 240 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے تھے۔

امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔

غزہ میں حماس کے زیرِ انتظام وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے جوابی حملوں اور لڑائی میں 25 ہزار 295 فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں سے اکثر خواتین اور بچے ہیں۔

غزہ میں جاری اسرائیل حماس جنگ کا اثر خطے کے دیگر علاقوں میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں