آسٹریلیا: سڈنی کے چرچ میں چاقو سے حملہ، بشپ سمیت 5 افراد زخمی، ملزم گرفتار

سڈنی (ڈیلی اردو/اے ایف پی/رائٹرز) آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے کرائسٹ دا گڈ شیفرڈ چرچ میں ایک شدت پسند نوجوان نے مذہبی تقریب کے دوران بشپ سمیت پانچ سے زائد افراد کو چاقو سے وار کر کے زخمی کر دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہنگامی خدمات کے ادارے نے بتایا کہ سڈنی میں پیر کو گرجا گھر میں بظاہر چاقو سے کیے گئے حملے میں زخمی ہونے والے چار افراد کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

حملے کا نیا واقعہ مشرقی سڈنی کے شاپنگ مال میں چاقو کے حملے کے دو دن بعد پیش آیا ہے۔ شاپنگ مال میں ہونے والے حملے میں ایک پاکستانی سمیت چھ افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ ایک پاکستانی سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے تھے، حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا تھا۔

پیر کو ہونے والے ہولناک حملے کو ایک لائیو سٹریم میں دکھایا گیا ہے۔ یہ حملہ شہر کے مغرب میں واقع آشوریہ گرجا گھر میں جاری مذہبی تقریب کے دوران کیا گیا۔

ایک شخص قربان گاہ کے قریب پہنچے۔ اپنا بازو بلند کیا اور پادری کو چاقو سے وار کر کے زخمی کر دیا، جس کی وجہ چرچ میں موجود لوگ خوفزدہ ہو گئے اور چیخوں کی آوازیں سنائی دیں۔ بہت سارے بشپ کی مدد کے لیے دوڑے تو اس دوران حملہ آور نے پادری کو بچانے والے افراد پر بھی حملہ کر دیا جس سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔

چرچ کی ویب سائٹ کے مطابق ایمانوئل کو 2009 میں پادری اور پھر 2011 میں بشپ مقرر کیا گیا تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ تفتیش میں پولیس کی مدد کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں