پاکستان اور سعودی عرب کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

اسلام آباد (ڈیلی اردو/وی او اے) پاکستان اور سعودی عرب نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کے خاتمے پر زور دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے منگل کو اسلام آباد میں مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔

سعودی وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ غزہ میں 33 ہزار سے زائد معصوم لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ تاہم عالمی برادری کا ضمیر اُس وقت جاگا جب امدادی ایجنسی کے سات اہلکار اسرائیلی حملے میں مارے گئے۔ اس سے عالمی برادری کا دہرا معیار ظاہر ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ یکم اپریل کو اسرائیل کے فضائی حملے میں امدادی ادارے ورلڈ سینٹرل کچن کے سات اہل کار جان کی بازی ہار گئے تھے۔ امریکہ سمیت مختلف ممالک نے اس معاملے پر اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیل نے اس پر معذرت کرتے ہوئے دو فوجی افسران کو برطرف کر دیا تھا۔

ایران، اسرائیل کشیدگی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب پر سعودی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب خطے میں مزید کشیدگی نہیں چاہتا۔ فریقین کو اپنے تمام تر اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔

اتوار کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرونز اور میزائل حملے کے بعد خطے میں مزید کشیدگی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسرائیل نے ایرانی حملے کا جواب دینے کا اعلان کر رکھا ہے جب کہ ایران نے بھی کسی ممکنہ کارروائی کا سخت جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔

سعودی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی بحران کی وجہ سے قحط جیسی صورتِ حال ہے۔ جب کہ اسرائیل کی جانب سے انسانی بنیادوں پر فراہم کی جانے والی امداد کو بھی روکا جا رہا ہے۔

سعودی وزیرِ خارجہ کے بقول پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سعودی عرب اپنا بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔ دورۂ پاکستان مثبت رہا ہے اور برادر اسلامی ملک کے ساتھ اپنے تاریخی روابط کو مزید آگے بڑھائیں گے۔

اس موقع پر پاکستان کے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع ہیں اور سعودی عرب زراعت، کان کنی اور دیگر شعبوں میں پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے اور تنازع کے دو ریاستی حل کی جانب پیش رفت ہونی چاہیے۔

پاکستانی وزیرِ خارجہ نے سعودی وزیرِ خارجہ کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے معاملے پر عالمی برادری کا دہرا معیار ہے۔

سعودی وزیرِ خارجہ کے دورۂ پاکستان سے متعلق اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین ماحول بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن سینٹر ‘ایس آئی ایف سی’ سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ چند ماہ کے دوران پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری سے متعلق پیش رفت ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں