جنگجوؤں کی ہلاکت کے جواب میں اسرائیل کے اڈے کو نشانہ بنایا، حزب اللہ

بیروت (ڈیلی اردو/اے ایف پی/وی او اے) لبنان کے حزب اللہ گروپ نے کہا ہے کہ اس نے بدھ کے روز اسرائیلی فوج کے ایک اڈے پر حملہ کیا، اسرائیلی طبی ماہرین کے مطابق اس حملے میں ایک شمالی دیہات کے 14 لوگ زخمی ہوئے، جن میں دو کی حالت تشویشناک ہے۔

اسرائیل اور ایران کےحمایت یافتہ حماس کے اتحادی گروپ، حزب اللہ کے درمیان اس وقت سے تقریباً روزانہ ہی سرحد پار سے فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے جب سے فلسطینی عسکریت پسند گروپ نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں جنگ چھڑ گئی۔

لیکن بدھ کا یہ واقعہ حزب اللہ کی جانب سے لگاتار تیسرے دن ہونے والا حملہ تھا جس میں اسرائیل کے لوگ زخمی ہوئے۔

اسرائیل کی جانب سے دمشق میں تہران کے قونصل خانے میں ایک مہلک حملے کے جواب میں اختتام ہفتہ اسرائیل پر ایران کے براہ راست حملے سے علاقائی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے لبنانی سرحد کے قریب شمالی اسرائیل کے عرب اکثریتی گاؤں عرب۔ ال۔ ارمشے میں فوجی جاسوسی کمانڈ کے ایک نئے سینٹر پر گائیڈڈ میزائلوں اور دھماکہ خیز ڈرونز، دونوں کے ساتھ حملہ کیا۔

شمالی اسرائیل کے شہر نہاریہ کے گلیلی میڈیکل سینٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے پاس 14 زخمی افراد کو لایا گیا جن میں سے دو شدید زخمی ہیں۔

حزب اللہ نے کہا کہ یہ حملہ “منگل کے روز عین بعال اور شہابیہ میں دشمن کی جانب سے متعدد مزاحمتی جنگجوؤں کے قتل کے جواب میں” کیا گیا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق، “لبنان سے آنے والے متعدد لانچز کے بارے میں پتہ چلا کہ وہ عرب۔ ال۔ارمشے کے علاقے میں گرے،” اور اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کے منبوں کو نشانہ بنایا۔

اسرائیل نے منگل کو کہا تھا کہ جنوبی لبنان میں اس کے حملوں میں حزب اللہ کے دو مقامی کمانڈر اور ایک اور کارکن ہلاک ہوا۔ ایران کے حمایت یافتہ گروپ نے کہا کہ اس نے اپنے تین ارکان کی ہلاکت کے بعد جوابی طور پر راکٹ داغے۔

مقامی اسرائیلی حکام نے بتایا کہ اس دن کے اوائل میں لبنان سے ہونے والے حملے میں تین افراد زخمی ہوئے تھے۔

ے روز، حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں کو دھماکہ خیز آلات سے نشانہ بنایا، جس میں چار فوجی زخمی ہو گئے جو لبنانی حدود میں داخل ہوئے تھے، جو چھ ماہ کی جھڑپوں میں ایسا پہلا حملہ تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق، لبنان میں تشدد کے نتیجے میں کم از کم 368 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر حزب اللہ کے جنگجو تھے لیکن ان میں کم از کم 70 شہری بھی شامل تھے۔

اسرائیل میں فوج کا کہنا ہے کہ جھڑپیں شروع ہونے کے بعد سے شمالی سرحد کے قریب 10 فوجی اور آٹھ شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

سرحد کے دونوں طرف کے ہزاروں شہری اپنے گھر بار چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔ تشدد حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان ایک مکمل تنازع کے خدشات کو ہوا دے رہا ہے۔ ان دونوں میں آخری بار جنگ 2006 میں ہوئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں