چرچ میں چاقو حملہ: سڈنی میں پانچ ‘نابالغ’ لڑکے گرفتار

سڈنی (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) آسٹریلیا کی وفاقی پولیس نے آج بروز جمعرات ایک بیان میں کہا کہ رواں ماہ سڈنی کے ایک چرچ میں دو افراد پر چاقو حملے کی تحقیقات کے دوران تازہ پیش رفت میں پانچ ٹین ایجرلڑکوں کو گرفتار کر کہ ان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت قانونی چارہ جوئی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے پانچ “نابالغ” افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ سڈنی کی انسداد دہشت گردی کی ٹیم مبینہ حملہ آور کے ساتھیوں سے تفتیش کر رہی ہے۔

اس بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ بدھ کی رات 400 سے زائد پولیس اہلکاروں نے تیرہ سرچ وارنٹس کے ساتھ سڈنی بھر میں چھاپے مارے اور ان کارروائیوں میں سات نوجوان افراد کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں ایک سترہ اور ایک چودہ سالہ لڑکے کے خلاف انتہا پسند مواد رکھنے سے متعلق قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ دو سولہ سالہ لڑکوں اور ایک سترہ سالہ لڑکے کے خلاف دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور تیاری کرنے کی دفعات کے تحت کارروائی شروع کی گئی ہے۔ ان تینوں میں سے سترہ سالہ لڑکے پر چاقو رکھنے سے متعلق دفعات کے تحت بھی قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے۔

سڈنی کے ‘دی گڈ شیپرڈ چرچ’ میں چاقو حملے کا یہ واقعہ پچھلے ہفتے پیش آیا تھا، جس میں ایک 53 سالہ بشپ اور ایک 39 سالہ شخص زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے ایک سولہ سالہ لڑکے کو گرفتار کر لیا تھا اور اس کے خلاف اب دہشت گردی کی دفعات کے تحت قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں