نوشہرہ: دہشت گردوں کی پولیس موبائل پر فائرنگ، 2 پولیس اہلکار شہید، 4 زخمی

نوشہرہ (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں پولیس موبائل پر فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار شہید جبکہ ایس ایچ او سمیت 4 اہلکار زخمی ہوگئے۔ کالعدم تنظیم حزب احرار نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق نظام پور کے پہاڑی علاقے پر پولیس ٹیم گشت پر تھی کہ دہشت گردوں نے فائرنگ کردی۔

فائرنگ کے نتیجے میں سپاہی اسفندیار اور اسد موقع پر شہید جبکہ ایس ایچ او نظام پور سمیت چار اہلکار زخمی ہوگئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں ایس ایچ او مسعود خان، اسکا گن مین زین اللہ، روئیداد اور عاکف خان زخمی ہو گئے جن کو فوری پر علاج کیلئے ضلعی ہیڈ کوارٹرہسپتال نوشہرہ منتقل کردیا گیا۔

بعد ازاں جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن مین ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ میں پولیس اہلکاروں کے علاوہ عزیز واقارب کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی جبکہ ڈی آئی جی مردان محمد علی گنڈا پور، ڈی پی او نوشہرہ منصور آمان، ڈپٹی کمشنر نوشہرہ شاہد علی خان، اسسٹنٹ کمشنر نوشہرہ، اسسٹنٹ کمشنر جہانگیرہ اور ایم پی اے ادریس خٹک نے بھی شرکت کی۔

شہید ہونے والے پولیس اہلکار اسد کا تعلق پبی سے تھا، اسد کے پسماندہ گان میں دو بیٹے ہیں جبکہ پولیس اہلکار اسفندیار کا تعلق خیشگی سے تھا اسفندیار کے پسماندہ گان میں چار بچے ہیں جن میں دو بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔

واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے جبکہ دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

دوسری جانب حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم حزب الاحرار کے ترجمان ڈاکٹر عزیز یوسفزئی نے اپنے ویب سائٹ “احرار میڈیا” پر قبول کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ضلع نوشہرہ کے علاقے نظام پور میں احرار مجاہدین نے ایک پولیس موبائل کا پیچھا کرتے ہوئے موقع پاکر فائرنگ کھول دی۔

فائرنگ کے نتیجے میں چھ پولیس اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے، جن میں اسفندیار اور اسد نامی اہلکار موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ ایس ایچ او نظام پور سمیت چار پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے جن میں تین کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں