ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں پولیس اور حساس ادارے کی گاڑیوں پر فائرنگ، 10 اہلکار شہید، متعدد زخمی

راجن پور + ڈی جی خان (نمائندگان ڈیلی اردو) صوبہ پنجاب کے اضلاع ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں پولیس وین پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اور حساس ادارے کے اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید ہوگئے۔

تفصیلات کے پنجاب کے ضلع راجن پور میں پولیس دہشت گردوں کے نشانے پر آگئی، فائرنگ کا واقعہ ڈیرہ بگٹی اور راجن پور کے سرحدی علاقے عربی ٹبہ کے قریب پیش آیا جہاں دہشت گردوں نے پولیس وین کو نشانہ بنایا۔

پولیس وین معمول کے گشت پر تھی کہ اس دوران گھات لگائے مسلح دہشت گردوں نے وین پر گولیاں برسا دیں جس کے نتیجے میں وین میں سوار 5 پولیس اور 3 حساس ادارے کے اہلکار شہید ہوگئے۔

شہید ہونے والوں میں پولیس کے اے ایس آئی ثقلین شاہ، ہیڈ کانسٹیبل علمدار شاہ اور دیگر شامل ہیں۔

بارڈر ملٹری پولیس (بی ایم پی) موقع پر پہنچ گئی علاقہ کی ناکہ بندی جاری ہے، سیکورٹی ذرائع کے مطابق پولیس اور فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور بارڈر ملٹری پولیس (بی ایم پی) کی مزید بھاری نفری کو طلب کرلیا گیا، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن ٹائیگرز نے پولیس وین پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

دریں اثنا ڈیرہ غازی خان کے علاقہ شاہ صدر دین  کے قریب کوٹ مبارک مین پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان پولیس مقابلہ ہوا جس میں ایک شہری اور ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ 2 ڈاکو ہلاک ہوگئے۔

ڈیرہ غازی خان کے تھانہ کوٹ مبارک کے علاقے چک نوآباد میں ڈاکو اور پولیس کے درمیان ہونے والی فائرنگ کا سلسلہ رک چکا ہے، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایلٹ فورس کا جانباز محمد سلیمان شہید جبکہ 3 پولیس کانسٹیبل زخمی ہوئے، ڈاکو پولیس معاون محمد حسین جندانی کو پہلے ہی فائرنگ کر کے شہید کر چکے تھے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہیں ڈی پی او ڈیرہ غازیخان اسد سرفراز بھی موقع پر پہنچے پولیس کی جوابی فائرنگ میں دو مبینہ ڈاکو عبداللہ اور حیدر مارے گئے۔ پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیا ہوا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں