اسرائیل کے شام اور فلسطین پر فضائی حملے، دو اعلیٰ سطح کے کمانڈروں سمیت 8 افراد شہید

دمشق + غزہ (ڈیلی اردو/مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں ایک اہم فلسطینی کمانڈر سمیت دو افراد شہید جبکہ شام کے دارالحکومت دمشق میں میزائل حملوں میں ایک اعلیٰ سطح کمانڈر سمیت 6 افراد شہید ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی پٹی پر فلسطینی کمانڈر کے گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کمانڈر باہا ابو العطا شہید ہوگئے۔

فلطسینی کمانڈر کی تنظیم نے باہا ابوالعطا کے شہید ہونے کی اور ان کے گھر پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ کی ایک عمارت میں علی الصبح دھماکے کے نتیجے میں ابوالعطا کی اہلیہ بھی شہید ہوگئیں جب کہ دھماکے سے 2 بچے زخمی بھی ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق میں بھی اس کے ایک سیاسی رہنما کے گھر کو نشانہ بنایا۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملے میں کم از کم چھ افراد شہید ہوگئے ہیں۔ یہ حملہ شامی دارالحکومت دمشق کی ایک رہائشی عمارت پر کیا گیا۔ دمشق کے علاقے میزہ میں واقع عمارت کو دو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ جس عمارت پر حملہ کیا گیا، اُس میں فلسیطینی تنظیم اسلامک جہاد کے ایک اہم کمانڈر اکرم العجوری رہائش پذیر ہیں۔ ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ آیا اسرائیلی حملے میں العجوری کی شہادت ہوئی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے داغا گیا۔ تیسرا میزائل دمشق کے علاقے داریا میں گرا۔

تنظیم کی جانب سے کمانڈر کی شہادت پر اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

دوسری جانب اس عسکری تنظیم نے اس حملے کے جواب میں غزہ پٹی سے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ سے مزید راکٹ فائر کیے جا سکتے ہیں اور دو طرفہ کارروائیوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے جنوبی اور وسطی اسرائیل میں اسکولوں کو آج بند رکھنے کے احکامات کے ساتھ ساتھ شہریوں کو گھروں سے نہ نکلنے کا کہا گیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق کچھ راکٹوں کو شہری حدود میں داخل ہونے سے قبل ہی تباہ کر دیا گیا ہے۔

حماس نے بھی کمانڈر ابوالعطا کی شہادت پر اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئےکہا ہے کہ اسرائیل اس جارحیت کا مکمل ذمہ دار ہے، وعدہ کرتے ہیں کمانڈر ابو العطا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے بھی فلسطینی کمانڈر کے گھر پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے ابو العطا کے خلاف آپریشن کی منظوری دی تھی۔

ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کونریکس نے بتایا ہے کہ اس حملے کی گزشتہ کچھ عرصے سے منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔ ترجمان نے ابو العطا کو ایک ‘بم‘  بھی قرار دیا۔ یہ حملہ اس لیے اہم ہے کہ حال ہی میں انتہائی قدامت پسند عقیدے کے سیاستدان نفتالی بینٹ کو اسرائیل کا نیا وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ بہا ابو العطا غزہ میں حماس کے لیے بھی ایک چیلنج تھے کیوں کہ حماس نے 2014 کی جنگ کے بعد سے اسرائیل کے ساتھ ایک امن معاہدہ کر رکھا ہے۔ اسرائیل بہا ابو العطا کو غزہ سے کیے جانے والے متعدد راکٹ حملوں کا ذمہ دار قرار دیتا ہے۔ 

اپنا تبصرہ بھیجیں