غزہ (ڈیلی اردو) فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں، القدس اور غرب اردن میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے نوجوان لڑکے لڑکیاں اور لڑکوں سمیت 19 نہتے اور معصوم فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں پیر کو اسرائیلی قابض فوج نے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 19 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کردیا ہے، گرفتار کیے گئے شہریوں میں سابق اسیران، نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن سے 9 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں سے بعض اسرائیلی فوج کو مزاحمتی کارروائیوں میں بھی مطلوب تھے۔
اسرائیلی قابض فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں ام سلمونہ کے مقام پر تلاشی کے دوران اسلحہ قبضے میں لینے کا بھی دعویٰ کیا ہے، ادھر بیت لحم میں اسرائیلی فوجیوں پر فلسطینیوں کی طرف سے پٹرول بم پھنیکے جانے کی بھی الزام عاید کیا گیا ہے۔
بیت لحم کے مغربی علاقے بیت جالا اور کریمزان میں بھی فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے ھانی فرسان بشارات اور لیث عصام عواد کو ایک گاڑی سے اتار کر حراست میں لے لیا۔
مشرقی بیت لحم میں ایک کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے 25 سالہ شروق محمد موسیٰ البدن اور 17 سالہ روان ابو سنینہ کو حراست میں لے لیا، غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے کفر عین تلاشی کے دوران مروان امین العیس، مشرقی نابلس میں سالم کے مقام سے خالد عاکف عوض اور جنوبی جنین کے علاقے قباطیہ سے امین عارف صمادی، احمد عصام محمود ابو الرب اور محمد سامی مشارقہ کو حراست میں لیا گیا۔
بیت المقدس میں فلسطینی اسیران کمیٹی کے چیرمین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے سابق اسیران احمد غزالہ، عمیرہ عمیرہ، عبیدہ عمیرہ، محمد ابراہیم دویات، محمد ماھر الکرکی اور مامون الرازم کو حراست میں لے لیا۔