ایف آئی اے کےخصوصی سیل کی پہلی کارروائی: اقوام متحدہ کے نامزد دہشتگرد احمد شاہ کیخلاف مقدمہ درج

اسلام آباد (ش ح ط) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کمپلائنٹس یونٹ (خصوصی سیل) نے ملک بھر میں کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔

ایکشن ٹاسک فورس نے اپنی پہلی کارروائی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے نامزد دہشت گرد احمد شاہ کے خلاف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کمپلائنٹس یونٹ کی جانب سے عالمی دہشت گرد احمد شاہ کی گرفتاری کے لیے کوئٹہ میں چھاپے مارے۔ تاہم دہشت گرد احمد شاہ کے منشی میر واعظ کو گرفتار کر لیا گیا۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ‏احمد شاہ کے دفتر سے گرفتار شخص میر واعظ کچلاک کا رہائشی اور افغان شہری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد احمد شاہ کی گرفتاری کے لیے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے منصفی روڈ میں واقع ہمدرد پلازہ پہ چھاپہ مارا گیا تھا لیکن گرفتاری عمل میں نہیں آئی کیونکہ وہ دفتر میں موجود نہیں تھا۔

ایف اے ٹی ایف کی جانب سے عائد کردہ شرائط پر عمل درآمد کے لیے حکومت کی واضح ہدایات پر سرکاری مشینری پوری طرح متحرک ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اس مقصد کے لیے ایف اے ٹی ایف سیل قائم کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے نامزد ملزم احمد شاہ پر دہشت گردوں کی مالی معاونت کا الزام ہے۔ ‏اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے احمد شاہ کو 26 فروری 2013 میں دہشت گرد نامزد کیا۔ ‏واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے احمد شاہ کو افغان طالبان اور عالمی کالعدم نظیم القاعدہ سے تعلق کی وجہ سے دہشت گرد قرار دیا گیا۔ سلامتی کونسل کے مطابق ملزم احمد شاہ کوئٹہ میں یکم جنوری 1985 کو پیدا ہوا۔

‏اقوام متحدہ کے مطابق احمد شاہ روشن منی ایکس چینج کو چلاتا تھا اور ملزم احمد شاہ افغان صوبے ہلمند میں افغان طالبان کے اہم رہنما گل آغا اچکزئی کی مالی معاونت کرتا رہا ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق قائم کردہ خصوصی سیل ڈی جی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اور انویسٹی گیشن کے ماتحت قائم کیا گیا ہے۔ خصوصی سیل میں گریڈ 16 سے لے کر 19 تک کے چار مزید افسران کی تعیناتی کی گئی ہے۔

خصوصی سیل ایف اے ٹی ایف کے تحت تیار کردہ ‘ایکشن پلان’ پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائے گا۔ اس ضمن میں خصوصی سیل کو ایف بی آر، کسٹمزاور فیلڈ فارمیشنز سمیت دیگر کسی بھی متعلقہ ڈائریکٹوریٹ سے ہر طرح کی مدد و تعاون حاصل رہے گا۔

ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اکتوبر تک پیش کردہ تمام نکات پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سال رواں کے ماہ جون میں آخری مہلت دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں