افغانستان: سکیورٹی فورسز کا آپریشن، حقانی نیٹ ورک کا رہنما گرفتار، 21 طالبان ہلاک

کابل (ڈیلی اردو) افغان سیکیورٹی فورسز نے فضائی حملے کی مدد سے افغانستان کے 4 مختلف صوبوں میں کارروائی کرتے ہوئے21 طالبان کو ہلاک اور 9 کو شدید زخمی کر کے گرفتار کر لیا ہے۔

افغان سیکیورٹی فورسز نے جلال آباد میں آپریشن کرتے ہوئے 2 اہم داعشی دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔

دوسری جانب دارالحکومت کابل میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے حقانی نیٹ ورک کے اہم رہنما خلیفہ داود کو گرفتار کر لیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ذرائع کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق افغان سیکیورٹی فورسز نے فضائی حملے کی مدد سے افغانستان کے 4 مختلف صوبوں میں کارروائی کرتے ہوئے21 طالبان دہشت گردوں کو ہلاک اور 9 کو شدید زخمی کر کے گرفتار کر لیا ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے فضائیہ کی مدد لیتے ہوئے افغان صوبہ غزنی، وردک، فاریاب اور ہلمند میں کارروائی کی جس کے نتیجے میں 21 طالبان دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ 9 طالبان کو شدید زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا، زخمی طالبان کو ابتدائی طبی امداد کے بعد حکومت کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ترجمان ملٹری کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں طالبان کا اسلحے کے بڑا ذخیرہ بھی تباہ کیا گیا ہے اور مختلف اقسام کے کچھ اسلحہ پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ان کارروائی پر طالبان گروپوں کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

ترجمان عطااللہ خوگیانی نے کہا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کلین کے دوران جلال آباد کے ضلع باٹی کوٹ سے دو اہم داعشی دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے، انہوں نے ان اہم داعشی دہشتگردوں کے بارے تفصیلات فراہم کرنے سے گریز کیا، یہ داعشی دہشت گردی حالیہ دنوں میں ننگر ہار صوبہ میں انتشار پھیلانے میں ملوث رہے ہیں، آپریشن کے دوران اسلحہ اور بارودی مواد بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

دوسری جانب افغان وزارت داخلہ کے جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان فورسز نے کامیاب آپریشن کلین اپ کرتے ہوئے حقانی نیٹ ورک کے سردار محمد الیاس خلیفہ دائود کو چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق خلیفہ دائود ایمونیشن اور فوجی کیٹس طالبان و دیگر دہشت گردوں کو فراہم کرنے میں ملوث تھا۔

واضح رہے کہ اس کے طالبان اور دیگر دہشت گردوں کی جانب سے اس بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں