سعودی عرب میں ایک ٹیکسی ڈرائیور نے ماں کے سامنے ہی بچے کو ذبح کر دیا

محمدؐ و آلِ محمدؐ پر درود بھیجنے کی اتنی بڑی سزا۔۔۔ سعودی عرب میں ایک وخشی ٹیکسی ڈرائیور نے ماں کے سامنے ہی بچے کو ذبح کر دیا

ریاض ( نیوز ڈیسک) مدینے کی سر زمین مسلمانوں کے ہر فرقہ کے لیے یکساں اہمیت و عقیدت کی حامل ہے اس پر ہر کلمہ گو مسلمان کا برابر کا حق ہے اور اس بارے میں یہ تصور کرنا کہ یہ کسی ایک خاص فرقے کے مسلمانوں کے لیے ہے قطعی جائز نہیں۔

مسلک کی بنیاد پر اختلاف ایک صحت مند طرز فکر کی عکاسی کرتا ہے اور اس بات کی دلیل ہوتی ہے کہ انسان اپنی قوت فکر کا استعمال کر کے کہ دین پر غور کرو اللہ تعالی کا قرب حاصل کر رہا ہے مگر مسلک کی بنیاد پر نفرت کسی بھی حوالے سے ایک صحت مندانہ سوچ کا عکاس نہیں ہے اور یہی سوچ امت مسلمہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ ہفتے سعودی عرب کے شہر اور مدینہ شریف میں پیش آیا جب چھ سالہ معصوم ذکریا البدر اپنی ماں کے ساتھ ایک ٹیکسی میں سوار ہوئی۔

ماں بیٹا مسجد نبویؐ سے واپس آ رہے تھے اس لیے واپسی کے اس سفر میں بھی مستقل صلواۃ اور محمدؐ و آلِ محمدؐ پر درود کا ورد جاری تھا اس موقع پر ٹیکسی ڈرائیور نے اس خاتون سے جو نبیؐ اور آل نبیؐ پر درود بھیج رہی تھیں استفار کیا کہ کیا وہ لوگ شیعہ ہیں خاتون کے اثبات میں جواب کے بعد وہ ٹیکسی ڈرائیور خاموش ہو گیا۔

اس کے بعد الطلال کے مقام پر ایک کافی شاپ کے سامنے ٹیکسی روک کر وہ ڈرائیور گاڑی سے اترا اور وہاں ایک کانچ کی بوتل کو لے کر توڑ دیا اور اس کے ٹوٹے ہوۓ تیز کانچ سے معصوم ذکریا البدر کو اس کی ماں کے سامنے ذبح کر ڈالا۔

اس کی ماں اس منظر کی دلخراشی کی تاب نہ لا کر ہوش ہو گئی اور کئی روز گزارنے کے باوجود وہ کومہ میں ہے۔ اطلاعات کے مطابق موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے بھی اس ظالم، درندے اور وخشی انسان (ٹیکسی ڈرائیور) کو روکنے کی کوشش نہیں اور معصوم ایک کم ذہن اور کم عقل انسان کی نفرت کی بھینٹ چڑھ گیا۔

یہ بچہ ایک ہفتہ پہلے گھر میں کھیل کود رہا ہو گا۔
ماں اس کی اٹھکیلیاں دیکھ کر واری نیاری جا رہی ہو گی۔

باپ اس کے معصومانہ سوالات پر مسکرا رہا ہو گا۔
بہت سے خواب ہوں گے والدین کی آنکھوں میں، باپ اس کو پائلٹ بنا دیکھ کر ہواؤں میں اڑتا ہوا گا تو ماں اسے ڈاکٹر بنا دیکھتی ہو گی لیکن کسے معلوم تھا کہ یہ معصوم سا بچہ کسی حرملہ وقت کی نفرت کا نشانہ بن جائے گا۔

کیا ہوا اگر وہ ماں کے ساتھ جنت البقیع میں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پیاری بیٹیؐ کی قبر اقدس کی زیارت کے لئے چلا گیا۔

اس بچے کو اس جرم کی سزا دی گئی جس کا اسے معلوم ہی نہیں ہو گا۔

اسے کیا معلوم تھا کہ شیعہ ہونا اتنا بڑا جرم ہے کہ ذبح کر دیا جائے گا۔

زکریا البدر جسے سعودی عرب میں ٹیکسی ڈرائیور نے صرف اس لئے ذبح کر دیا کہ وہ بچہ شیعہ ہے۔

اللہ کے نبیؐ کے شہر میں ہونے والے اس واقعے کو بین الاقوامی میڈیا بہت اہمیت دے رہا ہے اور اس واقعے نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سعودی اخبار سعودی گزٹ نے بھی اس خبر کو نشر کیا تھا لیکن وجوہات لکھنے سے گریز کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں