بھارت میں کورونا وائرس پھیلانے والا سکھ مبلغ ہلاک، 15 ہزار افراد قرنطینہ میں منتقل

نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت میں سکھوں کے مذہبی رہنما کی وجہ سے تقریباً 15 ہزار افراد کو قرنطینہ میں داخل کیا گیا ہے جب کہ کورونا پھیلانے والے 70 سالہ سکھ گرو بلدیو کورونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 70 سالہ سکھ گرو بلدیو سنگھ حال ہی میں اٹلی اور جرمنی سے آئے تھے اور وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ممالک سے آنےکے بعد انھوں نے بھارت کے صوبے پنجاب کے درجنوں گاؤں میں تبلیغی دورے کیے۔

حکام کے مطابق صوبہ پنجاب کے ان درجنوں گاؤں میں سخت پابندی عائد کی گئی ہے جب کہ یہاں موجود افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور کھانا بھی ان کے گھروں تک پہنچایا جا رہا ہے۔

صوبہ پنجاب کے بانگا ضلع کے مجسٹریٹ گوروجین کا کہنا ہے کہنا ہے کہ 15 دیہات کو 18 مارچ سے ہی سیل کرنا شروع کر دیا تھا جب کہ یہاں تقریباً 15 سے 20 ہزار افراد مقیم ہیں۔

دوسری جانب مقامی ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے گرو سے رابطے میں رہنے والے 19 افراد میں کورونا وائس کی تصدیق کی جا چکی ہے اور 200 کے قریب افراد کے ٹیسٹ کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔

خیال رہے کہ اٹلی اور جرمنی سے آنے کے بعد گرو بلدیو سنگھ نے خود کو قرنطینہ میں رکھنے کے حکومتی فیصلے کو نظرانداز کر دیا تھا۔

بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 873 ہے جب کہ وائرس سے بھارت میں اب تک 19 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں