نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت میں سکھوں کے مذہبی رہنما کی وجہ سے تقریباً 15 ہزار افراد کو قرنطینہ میں داخل کیا گیا ہے جب کہ کورونا پھیلانے والے 70 سالہ سکھ گرو بلدیو کورونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 70 سالہ سکھ گرو بلدیو سنگھ حال ہی میں اٹلی اور جرمنی سے آئے تھے اور وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ممالک سے آنےکے بعد انھوں نے بھارت کے صوبے پنجاب کے درجنوں گاؤں میں تبلیغی دورے کیے۔
At least 15,000 people who may have caught the coronavirus from a 'super-spreader' guru are under strict quarantine in northern India after the Sikh religious leader died of COVID-19https://t.co/vwRcs9ds7o pic.twitter.com/somjizFO8A
— AFP News Agency (@AFP) March 28, 2020
حکام کے مطابق صوبہ پنجاب کے ان درجنوں گاؤں میں سخت پابندی عائد کی گئی ہے جب کہ یہاں موجود افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور کھانا بھی ان کے گھروں تک پہنچایا جا رہا ہے۔
صوبہ پنجاب کے بانگا ضلع کے مجسٹریٹ گوروجین کا کہنا ہے کہنا ہے کہ 15 دیہات کو 18 مارچ سے ہی سیل کرنا شروع کر دیا تھا جب کہ یہاں تقریباً 15 سے 20 ہزار افراد مقیم ہیں۔
A 70-year-old guru, Baldev Singh, after returning from a trip to Europe's virus epicentre Italy and Germany, went preaching in more than a dozen villages in Punjab.
Singh passed away from COVID-19, but he may have infected as many as 15,000 people.https://t.co/zMUmZv52cI
— News18.com (@news18dotcom) March 29, 2020
دوسری جانب مقامی ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے گرو سے رابطے میں رہنے والے 19 افراد میں کورونا وائس کی تصدیق کی جا چکی ہے اور 200 کے قریب افراد کے ٹیسٹ کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔
خیال رہے کہ اٹلی اور جرمنی سے آنے کے بعد گرو بلدیو سنگھ نے خود کو قرنطینہ میں رکھنے کے حکومتی فیصلے کو نظرانداز کر دیا تھا۔
بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 873 ہے جب کہ وائرس سے بھارت میں اب تک 19 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔