امریکی صدر ٹرمپ کا عالمی ادارۂ صحت ‘ڈبلیو ایچ او’ کی امداد روکنے کا اعلان

واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کی نااہلی کی وجہ سے دنیا میں کورونا وائرس کے کیسز 20 گنا زیادہ ہوئے۔

وائس آف امریکا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی امداد روکنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کورونا وائرس بحران میں اس ادارے نے انتہائی بدنظمی کا مظاہرہ کیا اور اس کے پھیلاؤ کو چھپایا۔

وائٹ ہاؤس میں معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ نے الزام لگایا کہ ڈبلیو ایچ او کی نااہلی کی وجہ سے دنیا میں کورونا وائرس کے کیسز 20 گنا زیادہ ہوئے۔ وہ اپنی بنیادی ذمے داری انجام دینے میں ناکام رہا، اس لیے اس کا احتساب ہونا چاہیے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ ڈبلیو ایچ او نے چین پر سفری پابندیاں لگانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

فروری تک ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ جن ملکوں میں کورونا وائرس کے کیسز ہیں، وہاں سفری پابندیاں لگانے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کا مؤثر طریقہ نہیں ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے چین کی یقین دہانیوں کو تسلیم کیا اور چینی حکومت کے اقدامات کا دفاع کیا بلکہ اس کی نام نہاد شفافیت کی تعریف بھی کی۔

یاد رہے کہ امریکہ ہر سال ڈبلیو ایچ او کو 50 کروڑ ڈالر امداد فراہم کرتا ہے جو ادارے کے کل بجٹ کا 15 فی صد ہے۔

منگل کو نیوز بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ڈبلیو ایچ او کی رقم روک کر ان مقامات پر خود خرچ کریں گے جہاں اس کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل بھی صدر ٹرمپ الزام عائد کر چکے ہیں کہ ڈبلیو ایچ او نے غلط معلومات فراہم کیں اور اس کا جھکاؤ چین کی جانب ہے۔ البتہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ان الزامات کو مسترد کیا جا چکا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس گیبریاسس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ عالمی ادارۂ برائے صحت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق تمام ملکوں کو تازہ ترین اعداد و شمار، درست معلومات اور شواہد کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔

صدر ٹرمپ کی جانب سے امداد روکنے کے اعلان کے بعد اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا ایک بیان سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ وہ وقت نہیں جس میں عالمی ادارۂ صحت کے وسائل میں کٹوتی کی جائے۔

ان کے بقول، کورونا وائرس کا پھیلاؤ اور اس کے اثرات پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی برادری کو متحد ہو کر ایک دوسرے سے تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب آسٹریلیا کے وزیرِ اعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کی ڈبلیو ایچ او پر کی گئی تنقید سے ہمدردی رکھتے ہیں۔

آسٹریلین ریڈیو اسٹیشن سے بات کرتے ہوئے موریسن نے کہا کہ چین کے شہر ووہان کی گوشت مارکیٹ کو دوبارہ کھولنا ناقابل فہم ہے، جہاں سے گزشتہ برس کے اواخر میں وائرس نے جنم لیا تھا۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کو خود بھی اس تنقید کا سامنا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس کو روکنے کے لیے جلدی اور مؤثر اقدامات نہیں کیے جس کی وجہ سے امریکہ میں 6 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں اور اب تک 26 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

صدر ٹرمپ اس تنقید کے جواب میں کہتے ہیں کہ انہوں نے بروقت اقدامات کیے تھے اور چین اور یورپ پر سفری پابندیاں لگانے کی وجہ سے ان پر اس وقت تنقید کی جارہی تھی لیکن انھوں نے وہی فیصلے کیے جن کی ضرورت تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں