جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس: بدنیتی پر مبنی ریفرنس بنانیوالے صدر اور وزیراعظم استعفیٰ دیں، متحدہ اپوزیشن

اسلام آباد (ڈیلی اردو/این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، جمعیت علماء اسلام (ف)، جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی، میر حاصل خان بزنجو کی نیشنل پارٹی نے جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

جمعہ کو جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ غیر آئینی، غیر قانونی، جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی ریفرنس بنانے والے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان استعفیٰ دیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ کی حقیقت قوم کے سامنے آچکی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسے فی الفور بند کیا جائے، ایک معزز جج کے خلاف بدنیتی پر مبنی بے بنیاد ریفرنس بنا کر اعلی عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، ریفرنس دراصل اعلی عدلیہ کا بازو مروڑنے اور اسے دباؤ میں لانے کی مذموم کوشش تھی، اپنے فیصلے کے ذریعے دستور وقانون کی حکمرانی کی سربلندی اور اس کی حفاظت پر عدلیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ملک بھر کی وکلاء برادری کو مبارک پیش کرتے ہیں، ان کے اتحاد اور عزم کے سامنے فسطائی سوچ ڈھیر ہوگئی، بیان میں کہا گیا کہ پاکستان بار کونسل، صوبائی بار کونسلز کو ان کے شاندار کردار پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، وکلا برادری نے ایک بار پھر ایک نازک موڑ پر تاریخی کردار ادا کیا ہے، آج سچائی، ایمانداری، قانون و انصاف کی حکمرانی اور اتحاد کی جیت ہوئی ہے، عدلیہ کے خلاف سازش ناکام اور عمران خان کی ذہنیت سامنے آگئی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے نے حکومتی بدنیتی بے نقاب کر دی ہے، موجودہ حکومت کی ناکامیوں کی طویل فہرست میں آج ایک اور اضافہ ہو گیا ہے۔

ادھر عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان زاہد خان نے کہا ہے کہ قاضی فائز عیسٰی کیس کا فیصلہ آنے کے بعد صدر مملکت اس عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں۔

باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی کے مرکزی ترجمان زاہد خان نے تمام وکلاء برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ، ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں کے وکلاء برادری نے اس کیس میں وہی کردار ادا کیا جو 2007ء کے وکلاء تحریک میں ادا کی گئی تھی۔ اس وقت ایک آمر کے خلاف کردار ادا کرکے آئین و قانون کی بالادستی حاصل کی گئی تھی اور آج بھی قانون، انصاف اور آئین کی جیت ہوئی ہے۔ زاہد خان نے کہا کہ جس منصب پر عارف علوی بیٹھے ہیں وہ وفاق کا سب سے اعلیٰ منصب ہے، صدر مملکت کی اس کیس میں بدنیتی واضح ہوچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عارف علوی نے نااہل اور سلیکٹڈ وزیراعظم کی ڈکٹیشن پر جو اقدام اٹھایا وہ آئین و قانون اور انکے منصب کے خلاف تھا۔ وفاق اور آئین کا تحفظ عارف علوی کی ذمہ داری تھی جس میں وہ ناکام ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں