آسٹریلیا: شیعہ مزارات کی بندش کیخلاف پاکستانی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

کینبرا (ڈیلی اردو) آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں انوریہ ویلفیئر ایسوسی ایشن کی طرف سے (بادشاہ انور غگ کمیٹی) کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جسمیں ضلع کرم، ضلع اورکزئی، ضلع کوہاٹ اور ضلع ہنگو سے مختلف طبقہ فکر کے لوگ شریک ہوئے، احتجاجی مظاہرے کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، تلاوت کلام پاک کے بعد آسٹریلیا اور پاکستان کے ترانے بجائے گئے، احتجاجی مظاہرے سے سید جلال حسین، سید انور عباس، نثار بنگش، شہبیب حسین اور کلیم اللہ اور دیگر نے اپنے خطاب میں حکومت پاکستان پر زور دیا کہ زیارت بادشاہ میر انور سید میاں، سید حلیل بابا، سید میر قاسم مست بابا کے زیارات کو فوری طور پر زائرین کے لئے کھول دئیے جائے اور زیارات کی تعمیر کی اجازت دی جائے۔ دھرنے سے خطاب میں تحریک انصاف کی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا، دھرنے کے شرکاء نے کہا کہ مدینے کے ریاست میں کسی بھی عقیدے اور مذہب پر پابندی ناقابل قبول ہیں۔ دھرنے میں خطاب کے دوران کہا گیا کہ ہم نے ہائی کمشنر آف پاکستان کو ای میل کے ذریعے آگاہ کیا کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع اورکزئی میں گزشتہ 25 دنوں سے دھرنا جاری ہیں ہمیں ٹائم دو ہم آپ سے ٹیبل ٹاک کرکے ہمارا پیغام اعلی حکام کو پہنچا دیں لیکن ہائی کمیشن آف پاکستان کی طرف سے کوئی جواب نہ ملنے پر آج ہم مجبور ہوکر یہاں پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے آئے ہیں۔ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق ہر پاکستانی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے عقیدے کے مطابق اپنے مذہب کی پیروی کریں، لیکن ضلع اورکزئی میں کئی سالوں سے دین کی خدمت کرنے اور دین اسلام کو پھیلانے والے سید میر انور شاہ سید میاں کی زیارت جوکہ گزشتہ بیس سالوں سے حکومت نے بند کیا اور ابھی کافی خستہ خالی کی حالت میں ہے۔ پاکستانی حکومت زیارات کو زائرین کے لئے کھولنے اور تعمیر کیلئے مخلص نہیں ہے۔ جسکی وجہ سے ان زیارات کو کھولنے کے ان کے معتقدین نے وزیراعظم عمران خان جس نے کہا تھا کہ اگر حکومت آپکی بات نہ سنے تو آپ انکے خلاف باہر سڑکوں پر آئے اور دھرنے دیں اور اپنا حق ان سے چھینے کی بات پر عمل کرتے ہوئے ضلع اورکزئی میں گزشتہ 25 دنوں سے دھرنا دئے ہوئے ہیں جسمیں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہیں ان سب کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمارے زیارات کو زائرین کے لئے کھول دو اور تعمیر کی اجازت دو۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اورکزئی میں روحانی پیشوا میر سید انور بادشاہ کے مزار کو حکومت نے بلاجواز طور پر بند کر رکھا ہے، اب علاقہ میں امن قائم ہوچکا ہے، حکومت اپنا وعدہ پورا کرے اور مزار کو فوری طور پر زائرین اور تعمیر و مرمت کیلئے کھولا جائے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ بادشاہ میر انور شاہ سید میاں کے مزار کی ناجائز اور غیر آئینی بندش کا فل فور خاتمہ کیا جائے اور زیارت پاک کے سلام، تعمیر و تزئین کی اجازت دی جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائر کاروسیع کرینگے۔

اس دھرنے سے اظہار یکجہتی کیلئے لندن، آسٹریلیا، اسلام آباد، لاہور، پشاور ،کوہاٹ، پاراچنار، ہنگو اور کراچی میں مظاہرے ہوئیں۔ آخر میں مظاہرین نے کہا کہ اگر ضلع اورکزئی میں بیٹھے دھرنے والوں کے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم آسٹریلیا سمیت دنیا بھر مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں