افغانستان: حملوں میں جج، پرنسپل سمیت 3 افراد ہلاک، آپریشن میں 15 طالبان مارے گئے

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان میں الگ الگ حملوں کے دوران ایک مقامی جج اور پرنسپل سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ سیکورٹی فورسز کی کاروائیوں کے دوران 15 طالبان عسکریت پسند مارے گئے۔

جمعرات کے روز جنوبی صوبہ قندھار کے ایک مقامی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر شِنہوا کو بتایا کہ صوبائی دارالحکومت قندھار شہر میں مسلح افراد کی فائرنگ سے سیکورٹی فورسز کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔

شہر میں حالیہ مہینوں کے دوران طالبان عسکریت پسندوں سے وابستہ مسلح افراد کے متعدد براہ راست حملے دیکھنے میں آئے ہیں۔

مقامی ٹی وی چینل طلوع نیوز نے بتایا کہ جمعرات کی صبح مشرقی صوبہ ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد شہر کے پولیس ضلع (پی ڈی) 6 میں مسلح حملے کے دوران ایک نجی سکول کا پرنسپل ہلاک ہو گیا۔

اس کے علاوہ بدھ کے روز جلال آباد کے پولیس ضلع 4 میں مسلح افراد نے ایک مقامی تجارتی عدالت کے جج حفیظ اللہ کو ہلاک کر دیا گیا۔

جنگ پر نظر رکھنے والے ایک آزاد گروہ ” تشدد میں کمی” (آر آئی وی) کے مطابق قتل اس وقت ہوا جب وہ اپنے دفتر جا رہے تھے۔ مقامی حکام کی جانب سے ان ہلاکتوں کو طالبان عسکریت پسندوں کے ٹارگٹڈ حملوں کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ادھر جنوبی صوبہ قندھار میں سیکورٹی فورسز کے حملوں کے دوران 15 طالبان عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ ملک کی وزارت دفاع نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ طالبان ممبران بدھ کے روز ضلع ارغنداب اور ڈنڈ کے آس پاس کے علاقوں میں جمع ہوئے۔

افغان قومی دفاعی و سلامتی فورسز (اے این ڈی ایس ایف) کی جانب سے عسکریت پسندوں پر حملہ کیے جانے سے قبل ہی وہ اے این ڈی ایس ایف کے ٹھکانوں تک پہنچ گئے۔ اس کے نتیجے میں 15 عسکریت پسند ہلاک مارے گئے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ حملوں کے دوران افغان فضائیہ کی جانب سے زمینی فورسز کی مدد کے دوران 3 عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے ہیں۔

بیان کے مطابق عسکریت پسندوں کی ایک بارود سے بھری کار، 3 موٹر سائیکلوں، لڑائی کے 3 ٹھکانوں اور بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ کچھ ماہ کے دوران سیکورٹی فورسز کی جانب سے صوبے بھر میں تلاشی و محاصرے کی کارروائیوں کے باعث طالبان کے سابقہ مضبوط گڑھ قندھار کی سیکورٹی صورتحال بہتر ہو رہی ہے لیکن عسکریت پسند وقتا فوقتا صوبے میں حکومتی مفادات پر حملے کرتے رہتے ہیں۔

بیان کے مطابق افغان قومی دفاعی و سلامتی فورسز نے حالیہ دنوں کے دوران ارغنداب اور ہمسایہ ضلع پنجوائی میں 110 بارودی سرنگیں اور دیسی ساختہ بم تلاش کر کے ناکارہ بنا دیئے ہیں۔ عسکریت پسند گروہ نے ابھی تک اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں