بغاوت کا الزام: ترکی میں مزید 84 افراد گرفتار

استنبول (ڈیلی اردو) ترک پولیس نے کم از کم 84 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر 2016 میں ناکام بغاوت کی کوشش کی منصوبہ بندی کرنیوالے نیٹ ورک سے مبینہ روابط رکھنے کا الزام ہے۔

روزنامہ حریت نے جمعہ کے روز اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ شمال مغربی صوبے چناق قلعہ کے پراسکیوٹرز کے حکم پر پولیس نے ملک بھر میں بیک وقت کارروائیوں کا آغاز کیا۔

اس نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران بڑی مقداد میں غیر ملکی کرنسی ، اسلحہ اور تنظیمی دستاویزات بھی ضبط کی گئی ہیں۔

حراست میں لیے جانیوالے افراد میں امریکہ میں مقیم ترک عالم دین فتح اللہ گولن کی سربراہی میں چلنے والے نیٹ ورک کے متعدد سینئر ممبران، طلباء کے نگران اور عالم دین شامل ہیں۔

ترک حکومت کی جانب سے گولن اور ان کے نیٹ ورک پر جولائی 2016 میں ہونیوالی بغاوت کے ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے جس میں 250 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں