اتحادیوں کی جاسوسی کیلئے ڈنمارک کی انٹیلی جنس سروس کے امریکا سے تعاون کا انکشاف

کوپن ہیگن (ڈیلی اردو/شِنہوا) ڈنمارک کی دفاعی انٹیلی جنس سروس (ایف ای) کے امریکہ کی قومی سلامتی ایجنسی (این ایس اے) کو جرمن چانسلر انگیلا میرکل سمیت ہمسایہ ممالک کے سینئر سیاستدانوں کی جاسوسی کے لئے انٹرنیٹ تک کھلی رسائی دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈنمارک کے قومی نشریاتی ادارے ڈی آر نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈی آر نیوز نے سویڈش، نارویجن، جرمن اور فرانسیسی میڈیا کے اشتراک سے مئی 2015 میں مکمل ہونے والے “آپریشن ڈنھیمر” کے نام سے ایف ای کے حوالے سے کی گئی ایک خفیہ داخلی تفتیش میں کچھ “حیران کن نتائج” حاصل کئے تھے۔

ڈی آر نیوز کے مطابق ڈنھیم رپورٹ سے ایک اہم نتیجہ یہ نکلا ہے کہ این ایس اے نے خاص مقصد کے تحت اعداد و شمار حاصل کئے جن کی مدد سے منتخب سربراہان ریاست سمیت ہمسائیہ اسکینڈے نیوین ممالک کے رہنماوں،ممتاز سیاست دانوں اور جرمنی، سویڈن، ناروے، اور فرانس کے اعلی حکام کی جاسوسی کرنے کی صلاحیت حاصل کی۔

ڈنمارک کے وزیر دفاع ٹرائن برامسن نے ڈی آر نیوز کو ای میل کے ذریعے میڈیا رپورٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کسی بھی انٹیلی جنس معاملے کے بارے میں میڈیا یا دیگرکے بارے میں قیاس آرائیاں نہیں کرے گی۔قریبی اتحادیوں کی منظم طریقے سے جاسوسی ناقابل قبول ہے۔

تاہم ناروے اور سویڈن کی حکومتیں ڈنمارک حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہیں اور ڈنمارک کے انٹرنیٹ نظام کے ذریعے این ایس اے کی مبینہ جاسوسی پر جواب طلب کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں